0
Friday 7 May 2021 18:00
تحریک قدس رسم بن چکی ہے، بس ایک طبقہ اسے ادا کر دیتا ہے

تحریک قدس کو سرحدوں سے مبرا قرار دینا ہوگا، علامہ سید جواد نقوی

تحریک قدس کو سرحدوں سے مبرا قرار دینا ہوگا، علامہ سید جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا لاہور میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صہیونزم کے گرد ایک حصار قائم کیا گیا، ہم سمجھتے ہیں اسرائیل کو امریکہ و برطانیہ تحفظ دیتے ہیں، لیکن یاد رکھیں عیسائیوں کو یہودیوں سے نفرت ہے، مسلمانوں سے زیادہ یہود کے دشمن عیسائی ہیں، امام حسین علیہ السلام کو یہودیوں نے قتل نہیں کیا، رسول اللہ کو یہودیوں نے قتل نہیں کیا، خلفاء کو یہودیوں نے قتل نہیں کیا، صرف حضرت عیسی کو یہودیوں نے قتل کیا۔ تاریخ میں عزاداری کا آغاز عیسائیوں نے کیا۔ زنجیر زنی کا آغاز عیسائیوں نے کیا۔ اب بھی کئی ممالک میں عیسائی سوگ مناتے ہیں اور مجالس و عزداری مناتے ہیں، اور یہ یہود پر لعتن کرتے ہیں، ان کے درمیان تاریخی و عتقادی دشمنی ہے۔ یہ عیسائی یہودیوں کو تحفظ نہیں دیں گے، بلکہ یہودیوں نے دھوکے سے مسلمانوں کو غافل کرکے عیسائیوں سے تحفظ لے رکھا ہے۔

انہوں نے کہا ک مسلمانوں کا حریت کیلئے قیام نہ کرنا یہودی فکر کے باعث ہے۔ اسرائیل کے گرد حفاظتی حصار عربوں کا ہے، قدس کی تحریک کامیاب ہو جائے تو مسلمانوں کو کوئی ہندو چھیڑ نہیں سکتا، یمن میں تباہی نہیں آ سکتی، افغانستان میں قتل و غارت نہیں ہو سکتی، تحریک قدس رسم بن چکی ہے، بس ایک طبقہ اسے ادا کر دیتا ہے، تحریک قدس کو سرحدوں سے مبرا قرار دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آپ نشیئیوں سے کہیں کہ ہم نے قدس آزاد کروانا ہے، تو یہ کیسے آزاد کروائیں گے، انہیں تو اپنی ہی فکر نہیں، ہر طبقے میں ایسے افراد ہیں جو قوم کو نشے پر لگاتے ہیں، انہیں فکری طور پر نشئی بنا دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ قدس آزاد ہو رہا ہے نہ کشمیر، اگر امت واقعی کشمیر و فلسطین آزاد کروانا چاہتی ہے تو طاغوتوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی، یہ فرعون جو امت پر مسلط ہیں، ان سے آزادی حاصل کرنا تحریک قدس کا حصہ ہے، تحریک قدس تحریک بیداری ہے، جب تک بیداری پیدا نہیں ہو گی، ایک ایک کرکے زمینیں مقبوضہ ہوتی رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج ستر برس بعد کیا ہوا؟ عربوں نے اسرائیل سے تعلقات قائم کر لئے ہیں۔ تاکہ بوقت ضرورت اسرائیل سے مدد لی جا سکے، اسی طرح کشمیر کی صورتحال ہے، پہلے کشمیر مقبوضہ تھا، کشمیر کی مقبوضہ حیثیت مسلم تھی، جس دن سے بھارت نے کشمیر کی مقبوضہ حیثیت کو ختم کیا ہے، اسی دن سے عربون نے انڈیا سے دوستی کر لی، اسے تمغے دینا شروع کر دیئے، یہ خیانت ہے، یہ اصل مجرم ہیں، یہ طاغوت مسلمانوں کی نکبت کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں۔ کشمیر کی حیثیت ختم کرکے ان کا رخ انڈیا کے دیگر مسلمانوں کی طرف ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں سے زیادہ تذلیل انڈیا کے مسلمانوں کی ہو رہی ہے۔ جس دن سے انڈیا کی حکومت نے مسلمانوں پر تشد بڑھایا ہے، انڈیا مسلمانوں کا فیورٹ ملک بن گیا ہے۔ انڈیا کیساتھ اسلامی ملکوں کے تجارتی تعلقات بڑھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمنی کے باوجود پاکستان کی بھی انڈیا کیساتھ تجارتی تعلقات ہیں۔  کیوں تجارت؟ اس لئے کہ مودی کو مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے وسائل کی ضرورت ہے۔ اس لئے طاغوت کے حکم پر پاکستان سمیت تمام مسلمان ممالک انڈیا کیساتھ بہتر تعلقات کی جانب گامزن ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 931307
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش