0
Saturday 20 Aug 2011 18:00

کیمپ ڈیوڈ معاہدہ اپنے خاتمے کے قریب

کیمپ ڈیوڈ معاہدہ اپنے خاتمے کے قریب
اسلام ٹائمز- العالم نیوز چینل کے مطابق مصر اور اسرائیل کے درمیان تعلقات روز بروز بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ مصری بارڈر کے قریب اسرائیلی سیکورٹی فورسز پر حملے اور 8 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے مصر کے بارڈر ایریا پر فضائی حملے کئے جس کے نتیجے میں 4 مصری سیکورٹی اہلکار جاں بحق ہو گئے۔ مصر نے اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلا لیا اور قاہرہ میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے ہزاروں مصری جوانوں نے اسرائیل مخالف مظاہروں کا سلسلہ شروع کر دیا جو اب تک جاری ہے۔
دوسری طرف مصر میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرنے اور اسرائیلی سفیر کو نکال باہر کرنے کا مطالبہ روز بروز زور پکڑتا جا رہا ہے۔ مصر میں قریب الوقوع صدارتی انتخابات کیلئے نامزد امیدواروں نے بھی یہ عندیہ دیا ہے کہ وہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کریں گے اور اسرائیلی سفیر کے اخراج پر بھی غور کریں گے۔ اسی سلسلے میں ایک ممتاز مصری سیاستدان اور آئندہ صداتی انتخابات میں ممکنہ امیدوار جناب محمد سلیم العوا نے حالیہ واقعات کی روشنی میں انقلابی موقف اختیار کرتے ہوئے مصری فوج پر زور دیا ہے کہ وہ صحرای سینا میں اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے مصری سیکورٹی اہلکاروں کے خون کا بدلہ لے۔ انہوں نے کہا کہ مصر کی فوج وطن عزیز کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے اور 25 جنوری کے انقلاب کے بعد حتی ایک مصری سیکورٹی اہلکار کے زخمی ہونے پر اسکا بدلہ لینا جانتی ہے۔
جناب محمد سلیم العوا نے مصر آرمی اور حکمفرما آرمی کونسل کے سربراہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی غاصب صہیونیستی رژیم کی جانب سے ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مطمئن رہیں مصری قوم انکے اس اقدام کی بھرپور حمایت کرے گی۔
جناب حمد بن صباحی، ایک اور ممتاز مصری سیاستدان اور ممکنہ صدارتی امیدوار نے بھی مصر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صحرای سینا میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں مصری سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت ایک ناقابل قبول جرم ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس جارحیت کے مقابلے میں موثر اقدام انجام دے۔
مصر کے سابق چیف آف جوائنٹ آرمی سٹاف جناب مجدی حتاتہ نے بھی اسرائیل کو خبردار کیا کہ دو مصری آفیسرز اور ایک سپاہی کی شہادت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
ایک اور ممکنہ صدارتی امیدوار اور سابق سیکرٹری جنرل عرب لیگ جناب امر موسی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر کے شدید اعتراض کرے۔ انہوں نے کہا اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے اسرائیل کو خبردار کیا کہ وہ وقت گزر چکا ہے جب ہمارے پیاروں کو قتل کرنے کا فوری اور قاطع جواب نہیں دیا جاتا تھا۔
ان سب حالات کے پیش نظر محسوس ہوتا ہے کہ مصر اور اسرائیل کے تعلقات ایسی سمت جا رہے ہیں کہ گذشتہ دور کے شرم آور اور خیانت آمیز کیمپ ڈیوڈ معاہدے کا خاتمہ قریب نظر آ رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 93292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش