0
Saturday 20 Aug 2011 20:11

فرقہ واریت،بھتہ مافیا اور لسانیت اہم مسائل ہیں، 100 سے زائد ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لئے ہیں، رحمان ملک

فرقہ واریت،بھتہ مافیا اور لسانیت اہم مسائل ہیں، 100 سے زائد ٹارگٹ کلرز گرفتار کر لئے ہیں، رحمان ملک
کراچی:اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ فرقہ واریت، بھتہ مافیا اور لسانیت اہم مسائل ہیں، تاجر برادری پر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت حملہ کیا جا رہا ہے، منظور وسان کہتے ہیں بھتہ اور اسٹریٹ کرائمز کے واقعات انیس سو اٹھاسی سے شروع ہوئے، بہت برداشت کیا، لیکن اب حد ہو چکی ہے۔ کراچی کی موجودہ صورتحال پر صنعتکاروں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لئے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک اور صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان نے سائٹ ایسوسی ایشن کا دورہ کیا۔ وزیر داخلہ رحمان نے صنعتکاروں سے خطاب میں کہا کہ مجھے وزیراعظم نے کراچی کی صورتحال کنٹرول کرنے کے لئے بھیجا ہے۔ حکومت شہر میں امن قائم کرنا چاہتی ہے، پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لئے گہری سازش ہو رہی ہے۔ 
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ کراچی کے حالات خراب کر کے فوج لائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سو سے زائد ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے ہیں، ان سب کو اڑتالیس گھنٹوں میں میڈیا کے سامنے لائیں گے۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ حالیہ خون خرابہ بھتہ خوری کی وجہ سے ہوا۔ صنعتکاروں کے تمام مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکار بھتہ خوروں کی نشاندہی کریں، اڑتالیس گھنٹوں میں گرفتار کر لیں گے۔ 
صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان کا کہنا تھا کہ بھتہ اور اسٹریٹ کرائمز کے واقعات انیس سو اٹھاسی سے شروع ہوئے، پارٹیوں کی ناراضگی کی وجہ سے شہر کے حالات بگڑے۔ صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ دوستوں کا مطالبہ ہے کہ اور ادارے آئیں، بانوے میں بھی ادارے آئے کوئی حل نہیں نکلا، منظور وسان کا کہنا تھا کہ بہت برداشت کر لیا لیکن اب حد ہو چکی ہے، سندھ کی تمام پارٹیوں سے بات کی ہے، مثبت نتیجہ آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر جگہ کالی بھیڑیں ہیں، انھیں نکالنا پڑے گا۔
دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ عبدالرحمان ملک نے کہا ہے کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 100سے زائد ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے جنہیں جلد میڈیا اور عوام کے سامنے لایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اور وزیراعظم نے دہشت گردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے، عوام افواہوں پر بالکل کان نہ دھریں، اہک سازش کے تحت تاجر برادری کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے لیکن ہم تاجروں کو مکمل تحفظ فراہم کریں گے، حکومت مجرموں کی سرپرستی کرتی ہے نہ کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بھتہ خوری، فرقہ واریت اور لسانیت اہم مسائل بن چکے ہیں۔ کراچی میں موجودہ بدامنی کی لہر کی وجہ بھتہ خوری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سائٹ ایسوسی ایشن آف ٹرہڈ اینڈ انڈسٹری میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ منظور وسان، تاجر رہنما سراج قاسم تیلی اور دیگر بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے واقعات پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سازش ہیں۔ کراچی کے حالات پر ہمیں بھی افسوس ہوتا ہے، موجودہ صورتحال پر پورا پاکستان غمزدہ ہے، ملک دشمن عناصر پہلے کراچی کو نشانہ بنا کر غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شہر ملک کا معاشی حب ہے، ہم کراچی کو غیرمستحکم ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھتہ مافیا بہت مضبوط ہے، ہم نے بھتہ مافیا کے خلاف مہم چلائی ہے۔ عبدالرحمان ملک نے کہا کہ بھتہ مافیا ایک دوسرے کا علاقہ فتح کرنے کی جنگ لڑ رہا ہے اور مافیا کو کہیں نہ کہیں سے سپورٹ بھی مل رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 93326
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش