0
Monday 14 Jun 2021 23:17

حکومت نے عوام اور غریب دشمن بجٹ منظور کیا، راجہ پرویز اشرف

حکومت نے عوام اور غریب دشمن بجٹ منظور کیا، راجہ پرویز اشرف
اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ بجٹ ملک کا آئینہ ہوتا ہے، بدقسمتی سے یہ حکومت ڈکٹیٹڈ بجٹ پیش کر رہی ہے۔ یہ بجٹ صرف دھوکہ ہے، حکومت عوام کو ڈلیور کرتی نظر نہیں آتی، یہ ناکام اور نااہل حکومت ہے، جس طرح یہ نظام چلا رہی ہے، منزل پر پہنچتی دکھائی نہیں دیتی۔ گذشتہ روز پتوکی میں پی پی قصور کے مرحوم صدر طارق شاہ کی وفات پر انکے لواحقین رضا عباس اور علی کاظم سے اظہار تعزیت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سارے معاملات میں اثر انداز ہو رہی ہے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے سینیئر نائب صدر چودھری اسلم گل، عاطف بشیر، آصف کھوکھر اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ یہ تیسرا بجٹ ہے، مہنگائی کہاں پہنچ گئی، قوت خرید ختم ہوچکی ہے، دس فیصد تنخواہوں میں اضافے سے سرکاری ملازمین کو کوئی افاقہ نہیں ملا، یہ عوام دشمن بجٹ ہے۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دور میں تنخواہوں میں 125 فیصد اضافہ کیا تھا۔ یہ 20 ہزار تنخواہ والے کا بجٹ بنا کر دکھائیں، کرنٹ اکاونٹ خسارہ کم ہونے کے اثرات عام آدمی تک نہیں پہنچے، بڑی تعداد میں بیروزگاروں کی فوج تیار ہوچکی ہے۔ یہ کہتے تھے کہ بیروزگاری کا خاتمہ ہو جائیگا۔ دعوے کیا تھے اور عملی صورتحال کیا ہے۔ یہ ابھی تک گالم گلوچ کر رہے ہیں۔ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب نہیں، قرضے کئی گنا بڑھ رہے ہیں۔ حکمران ہر روز جھوٹ بولتے ہیں۔ لوڈشیڈنگ کا آج تک خاتمہ نہیں ہوسکا، یونٹ چار سے 28 روپے کا ہوچکا ہے۔ ان کے ہاتھ بس میں کچھ نہیں۔ چوں چراں تک نہیں کرسکتے۔

ابھی تک ہم ایف اے ٹی ایف سے نہیں نکل سکے، پارلیمان میں اپوزیشن کو بات نہیں کرنے دی جاتی، کلبھوشن کے معاملے پر قانون سازی بلڈوز کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کہتے تھے کہ مہنگائی بڑھے تو وزیراعظم چور ہوتا ہے تو پھر آپ کیا کر رہے ہیں۔ کاشتکار، مزدور،چھوٹا دکاندار، ایکسپورٹر، امپورٹر سب پریشان ہیں۔ عوام کو ریلیف نہیں دیا جا رہا۔ یہ عوام اور غریب دشمن بجٹ تھا۔ پیپلز پارٹی عوامی قوت سے آتی ہے۔ پی ڈی ایم میں ہماری اپنی سوچ اور بیانیہ تھا۔ ہم اسمبلیوں سے استعفے نہیں دینا چاہتے تھے، پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے حلقے سے سینیٹ کی سیٹ جیتی، عدم اعتماد جمہوری حق ہے، اگر سپیکر، ڈپٹی سپیکر ٹھیک کام نہیں کر رہا تو اس کے خلاف تحریک لائی جا سکتی ہے۔

ہم پنجاب سے ابتداء کرنا چاہتے تھے۔ یہ آئینی و قانونی راستہ ہے۔ پیپلز پارٹی اب پی ڈی ایم کا حصہ نہیں، ہمارا بیانیہ سچ اور درست ثابت ہو رہا ہے۔ 70ء سے لیکر آج تک ہم مقابلہ کرتے آرہے ہیں۔ اسمبلیوں میں بیٹھ کر ملک و قوم کے مفاد کا تحفظ کرنا چاہیئے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن اکٹھی ہے، بعض ایشوز ہر الگ لائحہ عمل ہے۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدلنے سے آپ بی بی کا نام عوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتے۔ پیپلز پارٹی عوام کی مدد سے مرکز اور پنجاب میں حکومت بنائے گی۔ بجٹ میں عوام دشمن پالیسیوں سے حکومت کو روکیں گے۔ بجٹ کا پوسٹ مارٹم کیا ہے، کوئی ایک چیز بھی عوامی مفاد میں نہیں، بجٹ کے بعدمہنگائی اور بیروزگاری بڑھ جائیگی۔ جھوٹ بولنے، لارے لگانے اور وعدے کرنے سے ملک نہیں چلتے۔ یہ بجٹ ایک دھوکہ ہے۔ حکومت عوام کو ڈلیور کرتی نظر نہیں آتی۔ سنٹرل پنجاب تنظیم کے سلسلے میں مشاورت جاری ہے، ان شاء اللہ مضبوط، مستحکم اور فعال تنظیم سازی کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 938062
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش