0
Monday 19 Jul 2021 11:09

5 اگست 2019ء کے فیصلوں کی منسوخی میں کشمیر میں امن و امان کا راز مضمر ہے، شیخ مصطفٰی کمال

5 اگست 2019ء کے فیصلوں کی منسوخی میں کشمیر میں امن و امان کا راز مضمر ہے، شیخ مصطفٰی کمال
اسلام ٹائمز۔ افسر شاہی جمہوریت کے لئے سم قاتل ہے اور جموں کشمیر کا پورا نظام اس وقت درہم برہم ہے۔ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفٰی کمال نے اپنی رہائشگاہ پر کئی وفود سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کیا۔ نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سکریٹری شیخ مصطفٰی کمال نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام گذشتہ کئی برسوں خصوصاً 5 اگست 2019ء سے برابر زیر عتاب ہیں اور ظلم و ستم کی چکی میں پسے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی اقتصادی اور معاشی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ اور ناقابل بیان ہے اور حکومتی سطح پر آئے روز ایسے غیر سنجیدہ اور غیر دانشمنداہ عوام مخالف فرمان جاری کئے جارہے ہیں، جو آئینی اور جمہوری قدروں کے عین منافی ہوتے ہیں۔

شیخ مصطفٰی کمال نے کہا کہ جموں و کشمیر میں مخصوص نظریہ رکھنے والے افراد کی ایماء پر حکمرانی ہورہی ہے اور انہی کی منشاء کے مطابق فیصلے لئے جاتے ہیں اور احکامات صادر کئے جاتے ہیں۔ یہاں کے آئینی اور جمہوری اداروں کو تہس نہس کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام مخالف فیصلوں سے جموں و کشمیر کے حالات ہر گزرتے دن کے ساتھ بد سے بدتر ہوتے جارہے ہیں، آئے روز انکاؤنٹر اور تشدد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ عوام کا کوئی پُرسانِ حال نہیں اور آئے روز نت نئے فرمان جاری کرنے اور ذرائع ابلاغ میں شطر مرغ نما اشتہارات اور تشہیر بازی کو انتظامیہ چلانے کا نام دیا جارہا ہے جبکہ زمینی سطح پر لوگوں کو وہ سہولیات بھی میسر نہیں جو ماضی میں خود بخود رہا کرتی تھیں۔ شیخ مصطفٰی کمال نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے فیصلوں کی منسوخی تک جموں و کشمیر میں امن کی بحالی ناممکن ہے۔
خبر کا کوڈ : 944173
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش