0
Saturday 14 Aug 2021 20:48

منظم منصوبہ بندی کے تحت عزاداری کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، علامہ اسدی

منظم منصوبہ بندی کے تحت عزاداری کی راہ میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، علامہ اسدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے پنجاب سیکرٹریٹ لاہور میں بانیان مجالس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں کوئی ایسا ملک وجود نہیں رکھتا جہاں ریاست کا صدر کہے کہ چادر چار دیواری میں بغیر کسی اجازت نامے کے مجلس عزاء منعقد کی جا سکتی ہے، جبکہ علاقے کا تھانیدار کہتا ہے مجلس نہیں ہوگی، یہی نہیں بلکہ خاتم النبيين والصديقين حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے اور جوانان جنت کے سردار حضرت امام حسین علیہ السلام کی یاد میں منعقد کی گئی مجلس عزاء پر جھوٹا مقدمہ درج کر کے مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں سے مذہبی آزادی اور اُن کے بنیادی آئینی حق سے محروم کرنے پر تُلے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام جیسی عظیم عبادت کو اس درج کیے گئے جھوٹے مقدمے کے متن میں جرم لکھنے کے بعد سولہ ایم پی او کی دفعہ بھی شامل کی گئی، ہم پر درج کی گئی سابقہ جھوٹے مقدمات میں جب بھی سولہ ایم پی کی دفعہ لگائی گئی تو اس کے کچھ عرصے بعد شہری مذکورہ مقدمہ کو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عزاداری کو روکنے کہ سازش نہیں تو اور کیا ہے۔

علامہ عبدالخالق اسدی نے مزید کہا کہ یوں لگتا ہے کہ پنجاب پولیس میں موجود تکفیری کالی بھیڑیں مکتب اہل بیت علیہم السلام سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کے کھلے دشمن ہیں اور آئی جی پنجاب کے بجائے کسی غیر ملکی فتنہ گر سے ہدایات وصول کرتے ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ ابن زیاد نے نہ صرف خاندانِ رسالت ص کے مرد حضرات کو مجرم ٹھہرایا بلکہ خدا کے محبوب پیغمبر محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خانوادے سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بھی قیدی بنایا اور ان پر ظلم ڈھایا اس ہی طرح سیالکوٹ کے تھانہ مراد پور کی پولیس نے رتا سیداں میں منعقد ہونیوالی خواتین کی مجلسِ  امام حسین علیہ السلام پر درج کے گئے جھوٹے مقدمے میں وہاں کی محمد و آل محمد علیہم السلام سے محبت رکھنے والی خواتین کے نام بھی درج کیے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری عبادت کو جھوٹے مقدمے میں جرم لکھ کر پنجاب انتظامیہ نے پاکستان بھر میں بسنے والے کروڑوں حسینیوں کے مذہبی جذبات مجروح کیے ہیں، وزیر قانون راجہ بشارت، آئی جی پنجاب انعام غنی اور متعلقہ ادارے اس واقعے کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کے محب وطن شہری ہیں اور مادر وطن پاکستان کے آئین و قانون کی پاسداری اپنا فرض سمجھ کر انجام دیتے ہیں، ہمارا آئین و قانون ہمیں مذہبی عبادات کی انجام دہی کا حق دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سے ہماری عبادت کی انجام دہی کا حق چھیننے کی سازش کرنیوالے کسی صورت پاکستان کے خیر خواہ نہیں اور مادر وطن میں امن کی فضا کو خراب کرنا چاہتے ہیں، لہٰذا ذمہ داران کیخلاف فوری نوٹس لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 948615
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش