0
Saturday 4 Sep 2021 11:54

مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر جھڑپیں

مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی کے جنازے میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر جھڑپیں
اسلام ٹائمز۔ حریت رہنما سید علی گیلانی کی وفات کے بعد مظاہرہ کرنے والے کشمیریوں سے جھڑپوں کے بعد ہزاروں بھارتی سکیورٹی اہلکاروں نے پورے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کر رکھا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سید علی گیلانی کے 92 سال کی عمر میں انتقال کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ان کی نماز جنازہ عوامی سطح پر منعقد کرنے سے انکار کے بعد مقبوضہ وادی میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔ بدھ کو کشمیر کی جدوجہد آزادی کے سرکردہ رہنماؤں میں سے ایک کی وفات کے دوسرے روز بھی انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بند رہی۔ بڑی لیکن بند مساجد کے اطراف سکیورٹی فورسز تعینات رہیں، مسلم اکثریتی علاقوں میں سید علی گیلانی کی مغفرت کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ جمعرات کو مرکزی شہر سری نگر میں شہریوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے بعد جمعہ کو پولیس اور فوج کے ہزاروں اہلکار لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے کے لیے سڑکوں پر گشت کرتے رہے۔ تاہم سید علی گیلانی کی عوام سطح پر تدفین سے انکار پر دوسرے روز بھی سیکڑوں کو مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے جن کی سرکاری فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئی، انہوں نے پیراملٹری فورسز پر پتھراؤ کیا جبکہ فورسز نے ان پر لاٹھی چارج کیا۔

سید علی گیلانی کے بیٹے نے پولیس پر ان کے والد کی میت چھیننے اور نصف شب کو انتقال کے چند گھنٹوں بعد ہی تدفین کا الزام لگایا تھا۔ اہلخانہ کا کہنا تھا کہ تدفین میں کسی رشتہ دار کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی لیکن پولیس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں "جھوٹا پروپیگنڈا" قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر ہونے والی ویڈیو میں پاکستانی پرچم میں لپٹی میت لے جانے سے قبل افسران کو ہتھکڑیوں کے ہمراہ سید علی گیلانی کے اہلخانہ کے ساتھ دیکھا گیا۔ سید علی گیلانی، جنہوں نے گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران زیادہ تر وقت جیل یا نظر بندی میں گزارا، نے اپنے پاکستان کے حمایت میں مؤقف اور حق خود ارادیت کے مطالبے کے باعث بھارتی حکومتوں کو مسلسل مشتعل کیے رکھا۔ ان کی وفات پر پاکستان میں جمعرات کو سرکاری سطح پر سوگ منایا گیا۔
خبر کا کوڈ : 952077
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش