0
Thursday 25 Nov 2021 09:46

فرقہ پرستی کیخلاف لڑائی میں تمام طبقات کو شامل اور نفرت کے خاتمے کیلئے اب ہمیں متحد ہونا ہوگا، مولانا ارشد مدنی

فرقہ پرستی کیخلاف لڑائی میں تمام طبقات کو شامل اور نفرت کے خاتمے کیلئے اب ہمیں متحد ہونا ہوگا، مولانا ارشد مدنی
اسلام ٹائمز۔ فرقہ پرستی کے خلاف لڑائی میں تمام طبقات کو شامل کرنے اور نفرت کے خاتمے کیلئے متحد ہوکر میدان عمل میں آنے کی اپیل کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر اور نومنتخب آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ فرقہ پرستی کے خلاف جنگ میں ہم تنہاء کامیابی حاصل نہیں کرسکتے، ہمیں نہ صرف اس طبقے کو بلکہ سماج کے تمام ہم خیال افراد کو اپنے ساتھ لانا ہوگا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار کانپور میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے 27ویں اجلاس میں بورڈ کے نائب صدر منتخب ہونے کے بعد کیا اور انہوں نے اپنے خطاب میں سب سے پہلے بورڈ کے صدر مولانا رابع حسنی ندوی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں مختلف عوارض اور عمر کے تقاضے کی وجہ سے اب زیادہ بھاگ دوڑ نہیں کر پاتا، لیکن آپ کے حکم کی تعمیل میں مجھے جو ذمہ داری دی گئی ہے، اس کی ادائیگی کی حتی المقدور کوشش کروں گا۔

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فرقہ پرستی کے خلاف جنگ میں ہم تنہاء کامیابی حاصل نہیں کرسکتے، ہمیں نہ صرف اس طبقے کو بلکہ سماج کے تمام ہم خیال افراد کو اپنے ساتھ لانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منافرت اور فرقہ پرستی کی اس آگ کو بجھانے کے لئے ہمیں مل جل کر آگے آنا ہوگا، اگر ہم ایسا کریں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست نہ دی جا سکے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ فرقہ پرستی اور منافرت کا یہ کھیل جنوب کے مقابلے میں شمالی ہندوستان میں اپنے شباب پر ہے، اس کی بنیادی وجہ سیاسی مفاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزیوں اور اوٹ پٹانگ بیانات سے سماجی سطح پر فرقہ وارانہ صف بندی قائم کرنے کی سازش ہو رہی ہے، تاکہ اکثریت کو اقلیت سے بالکل الگ تھلگ کرکے اپنے ناپاک منصوبوں میں کامیابی حاصل کرلی جائے۔

مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ اس کے لئے ہمیں ایک مضبوط لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا اور میدان عمل میں آنا ہوگا، ورنہ کل تک بہت دیر ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برادران وطن کو خاص طور پر پڑھے لکھے طبقے کو چاہے وہ کسی بھی مذہب سے ہوں، بشرطیکہ وہ اس نفرت کے خلاف ہوں، انہیں ساتھ لیکر اس نفرت کے خلاف مہم چلانی چاہیئے، تب جا کر ان مسائل کا حل ہوگا، ورنہ تمام طبقات کو متحد کئے بغیر فرقہ پرستی کو ختم نہیں کیا جاسکتا ہے۔ مولانا ارشد مدنی نے دعویٰ کیا کہ اس وقت ہندوستان کے حالات جس قدر تشویشناک ہیں، اس کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد یکے بعد دیگرے جو واقعات پیش آرہے ہیں، اس سے اب اس میں کوئی شبہ نہیں رہ گیا ہے کہ ہندوستان فسطائیت کی گرفت میں چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں فرقہ پرست اور انتشار پسند قوتوں کا بول بالا ہوگیا ہے، جس نے ہر ایک محبِ وطن کو فکرمند کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 965283
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش