0
Wednesday 12 Jan 2022 20:32

مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز تقاریر پر سپریم کورٹ کی حکومت کو نوٹس

مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز تقاریر پر سپریم کورٹ کی حکومت کو نوٹس
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے ہری دوار کے ’دھرم سنسد‘ پروگرام میں ہندو انتہا پسند لیڈروں کی جانب سے کی گئی مسلم مخالف و اشتعال انگیز تقاریر کے خلاف دائر عرضیوں پر بدھ کے روز اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا ہے۔ چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بینچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کر کے اپنا جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ چیف جسٹس رمنا نے کہا کہ ہم ابھی صرف نوٹس جاری کر رہے ہیں، اگلی سماعت 10 دنوں کے بعد ہوگی۔ سینیئر وکیل سبل نے عرضی گزار کی طرف سے دلیل پیش ہوئے کہا کہ معاملہ انتہائی سنگین ہے، اس طرح کی ’دھرم سنسد‘ کا انعقاد بار بار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اگلا پروگرام 24 جنوری کو علی گڑھ میں ہے، اس لئے اس تاریخ سے پہلے اگلی شنوائی کی جائے۔ انہوں نے بینچ کے روبرو کہا کہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لئے اگر جلد اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو اونا، ڈاسنا، کروکشیتر وغیرہ میں بھی اسی طرح کی ’دھرم سنسد‘ انجام پانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح پروگرامز سے پورے ملک کا ماحول خراب ہونے کا خدشہ ہے، جو اس جمہوریت کی اخلاقیات کو تباہ کر دے گا۔
خبر کا کوڈ : 973231
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش