0
Saturday 10 Sep 2011 23:07

شہباز شریف ڈینگی پر قابو نہیں پا سکتے تو مستعفی ہو جائیں، لطیف کھوسہ

شہباز شریف ڈینگی پر قابو نہیں پا سکتے تو مستعفی ہو جائیں، لطیف کھوسہ
لاہور:اسلام ٹائمز۔ شیخ زید ہسپتال لاہور میں زیر علاج ڈینگی مریضوں کی عیادت کے بعد لیور ٹرانسپلانٹ سنٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ پنجاب حکومت ڈینگی بخار میں مبتلا مریضوں کے علاج معالجے میں بے بس نظر آتی ہے اور ان کے تمام انتظامات نہ صرف ناقص ہیں بلکہ پنجاب کے ہسپتالوں میں موجود سہولتیں بھی ناکافی ہیں سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ڈینگی مچھر کو توپ سے مارنے کی بات متاثرہ خاندانوں سے نہ صرف مذاق ہے بلکہ اُن کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ اگر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف ڈینگی پر قابو نہیں پا سکتے تو مستعفی ہو جائیں یا وزارت اعلٰی کسی اہل شخصیت کو سونپ دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں صوبے کا آئینی سربراہ اور وفاق کا نمائندہ ہوں۔ میرے اختیارات آئینی ہیں جنہیں 1973ء کا آئین تحفظ دیتا ہے میں نہ تو اتنا کمزور ہوں کہ میرے اختیارات کوئی اور استعمال کر سکے یا غیر آئینی طور پر اس کا خاتمہ کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کے پاس قانون سازی کے لیے اکثریت ہی نہیں ہے بلکہ ان کی حکومت ہمارے رحم و کرم پر چل رہی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کی عوام کو حقوق نہ ملے تو میں اپنا آئینی فریضہ ادا کروں گا۔ گورنر کے اختیارات کابینہ کے اجلاس میں بیٹھ کر ختم نہیں کیے جا سکتے، یہ شرارت مسلم لیگ(ن) میں سیاسی مچھروں کی لگتی ہے، جو ڈینگی کا باعث بن رہے ہیں۔
 گورنر پنجاب نے کہا کہ حیرت کی بات ہے سیاست دان 10 سال تک آمریت برداشت کرتے ہیں مگر جب ملک میں جمہوریت آتی ہے تو الیکشن الیکشن کی باتیں کرنے لگتے ہیں، اگر کسی کو زیادہ ہی شوق ہے تو وہ پہلے اپنے صوبے میں شہری حکومتوں کے لیے تو الیکشن کروائیں اور اپنا آئینی کردار ادا کریں۔ گورنر نے کہا کہ صوبے کا آئینی سربراہ ہونے کی حیثیت سے شہریوں کے جان و مال کا تحفظ میری آئینی ذمہ داری ہے اور اپنی اس ذمہ داری سے غافل نہیں ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ مثبت تنقید اور غلطیوں کی نشان دہی کرنا میرا فرض ہے۔
 گورنر نے کہا کہ سمجھ سے بالا تر ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب کن دھمکیوں سے ڈرتے ہیں کیونکہ وہ بار بار ان کی بات کرتے ہیں، وہ ڈریں نہیں ہم ان کے اور ان کی حکومت کے ساتھ ہیں۔ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ اب ملک میں جمہوریت ہے اور تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں کام کر رہے ہیں اب ملک میں نہ توپوں کی نہ توپوں والوں کی ضرورت ہے۔ میاں برادران جمہوریت چلنے دیں۔ اُنہوں نے کہا کہ سینٹ کے الیکشن تک ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھے گا پریشانی کی ضرورت نہیں۔ گورنر نے کہا کہ ملک میں جمہوریت آج بھی مضبوط ہے اور ماضی کی طرح ایوانِ صدر سازشوں کا محور نہیں ہے، پہلی دفعہ ایوانِ صدر میں سازشوں کی بجائے جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام کے لیے کام ہوا ہے اور صدر پاکستان آصف علی زرداری نے بطور صدر اپنے تین سال مکمل کیے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 97828
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش