0
Monday 12 Feb 2024 17:31

خیرات نہیں چاہیئے، حافظ نعیم الرحمن کا پی ایس 129 کی نشست چھوڑنے کا اعلان

متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی اور نو منتخب رکن سندھ اسمبلی حافظ نعیم الرحمان نے پی ایس 129 کی اپنی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی اور نو منتخب رکن سندھ اسمبلی حافظ نعیم الرحمان نے پی ایس 129 کی اپنی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے خیرات میں یہ سیٹ دے رہے ہیں، اس حلقے سے مجھ سے زیادہ ووٹ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سیف کو ملے اور میں اتنا ظرف رکھتا ہوں کہ اس سیٹ کو نہیں رکھوں گا اسی لئے پی ایس 129 کی سیٹ واپس کرتا ہوں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں 50 فیصد سے زائد پولنگ اسٹیشنز پر 8 بجے پولنگ شروع نہیں ہوئی تھی جب کہ پولنگ کے اختتام تک درجنوں پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ شروع ہی نہیں ہوئی تھی، انتخابی نا اہلی اور جان بوجھ کر عوام کو حق رائے دہی سے محروم کیا گیا اور پہلے سے فراہم کئے گئے بکس پولنگ اسٹیشنز پر قبضے کرکے بھرے گئے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جماعت اسلامی کی انتخابی مہم مضبوط تھی اور فارم 45 کے مطابق لوگوں نے ہمیں بلدیاتی الیکشن سے زیادہ ووٹ ڈالے، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو بھی بڑی تعداد میں ووٹ ڈالے گئے اور ان کی کامیابی کو ہم تسلیم کرتے ہیں۔ حافظ نعیم نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کم از کم  پانچ امیدوار ایسے ہیں جو 100 فیصد جیتے ہوئے ہیں، پی ایس 124 سے ہمارا امیدوار 100 فیصد جیتا ہوا ہے لیکن یہاں سے ایم کیو ایم کے امیدوار کو 38000 ووٹ سے جتوایا گیا جبکہ ان کے صرف 9137 ووٹ تھے، پی ایس 104 میں ہمارے امیدوار 30378 ووٹ لیکر جیت چکے تھے وہاں بھی ایم کیو ایم امیدوار کے چار گنا ووٹ بڑھا کر 34000 کردیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم جائز طریقے سے جیتتے تو اختلاف کے باوجود قبول کرتے لیکن وہ جیتنے کی پوزیشن تو دور الیکشن لڑنے کی بھی اہل نہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب تو ایم کیو ایم کا کونسلر بھی الیکشن نہیں جیت سکتا، میرا نہیں خیال کہ ایم کیو ایم کوئی ایک سیٹ جیتی ہو۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں سیٹوں کی بندر بانٹ کی گئی اور جس طرح بٹوارا کیا گیا یہ بدترین سیاہی ہے جو الیکشن کمیشن کی جانب سے لگائی گئی ہے، الیکشن نتائج میں جو کچھ کیا گیا اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں یہ زبردستی کا مینڈیٹ ہے، مطالبہ کرتا ہوں کہ کراچی کے نتائج کو کالعدم قرار دیا جائے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے کہ انتخابی دھاندلی کا نوٹس لیں، ہم جمہوری طریقے سے پاکستانیوں کا مقدمہ لڑیں گے، آج ہم نے پٹیشن فائل کی، کل بھی کریں گے، سوشل میڈیا کے زمانے میں جعلی مینڈیٹ مسلط نہیں کر سکتے۔
خبر کا کوڈ : 1115731
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش