0
Sunday 18 Jul 2021 01:57

امریکی انخلا و افغان طالبان کی پیشقدمی، پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث کا خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںپروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث ملکی و عالمی امور کی ماہر اور معروف سیاسی تجزیہ کار ہیں، وہ جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کی چیئرپرسن اور وومن اسٹڈی سینٹر کی ڈائریکٹر بھی رہ چکی ہیں۔ انہوں نے جامعہ کراچی سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں حاصل کیں، اسکے بعد انہوں نے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگری امریکا سے حاصل کی، وہ جامعہ کراچی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں 33 سال سے زائد عرصہ تدریسی خدمات سرانجام دے چکی ہیں، وہ اکثر و بیشتر ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز کے فورمز اور ٹاک شوز میں بحیثیت تجزیہ کار ملکی و عالمی امور پر اپنی ماہرانہ رائے پیش کرتی ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث کیساتھ افغانستان سے امریکی فوجی انخلا، افغان طالبان کی پیشرفت، افغانستان کی موجودہ صورتحال و مستقبل اور پاکستان سمیت خطے پر اسکے اثرات و دیگر متعلقہ موضوعات سے متعلق انکی رہائشگاہ پر مختصر نشست کی، اس موقع پر کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین اور ناظرین کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos

امریکا افغانستان میں کن اہداف کے تحت آیا، کیا افغانستان میں امریکا کے اہداف فوجی تھے یا کئی اور اہداف بھی تھے؟ کیا امریکا بیس سال سے زائد عرصہ گزارنے اور کھربوں ڈالرز خرچ کرنے کے بعد افغانستان میں اپنے اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوا یا ناکام؟ کیا امریکا نے افغانستان سمیت دیگر ممالک میں انتہاء پسندی کو فروغ دیا؟ کیا امریکی خارجہ پالیسی کے باعث دنیا پہلے سے زیادہ عدم استحکام کا شکار ہوگئی ہے؟ افغانستان کی معاشی، معاشرتی، سیاسی تباہی کا ذمہ دار کون؟ کیا افغانستان سے متعلق پاکستانی حکومت کچھ زیادہ ہی پُرامید ہے؟ امریکی صدر جوبائیڈن کے مطابق امریکا افغانستان میں قوم کی تعمیر کیلئے نہیں گیا تھا، تو کس لئے گیا تھا؟ امریکا افغانستان کو کس کے سہارے چھوڑے جا رہا ہے؟ کیا امریکا افغانستان سے بھی ویتنام کی طرح نکلنے پر مجبور ہوا ہے؟ کیا امریکا بھی برطانیہ و روس کی طرح افغانستان میں معاشرے کو سمجھے بغیر داخل ہوا؟ افغانستان پر قابض ہونا اور انکی مرضی کے بغیر کوئی نظام مسلط کرنا انتہائی مشکل کیوں؟ کیا افغانستان میں طالبان کے علاوہ بھی مضبوط اسٹیک ہولڈرز موجود ہیں؟ کیا طالبان کو پیشرفت کے ساتھ ساتھ امن اور مفاہمت کا عمل شروع کرکے اسے مستحکم بھی کرنا ہوگا؟ کیا طالبان کو دیگر عناصر کے ساتھ پاور شیئرنگ کرنا ہوگی؟ افغانستان میں کون طاقتور اور کون کمزور وکٹ پر کھڑا ہے؟ پاکستان افغان صورتحال میں لاتعلق رہے گا یا بہت زیادہ آگے بڑھے گا؟ کیا افغانستان کی بدلتی صورتحال کا پاکستان پر براہ راست اثر پڑے گا؟ ایران، پاکستان، چین اور روس مشترکہ طور پر کتنا اثر انداز ہوسکتے ہیں، افغان طالبان کی روش و پالیسی پر؟ کیا پاکستان ہر کسی کے مسئلے کا حصہ بننے کی پالیسی بدلے گا؟ ان سوالات کے جوابات جاننے کیلئے ماہر بین الاقوامی امور پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کے ساتھ شیئر بھی کیجیئے۔
خبر کا کوڈ : 943797
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش