0
Saturday 14 Aug 2021 04:06

افغان صورتحال سے متعلق جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی کا خصوصی انٹرویو

متعلقہ فائیلیںمحمد حسین محنتی جماعت اسلامی سندھ کے امیر ہیں۔ وہ جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن بھی ہیں۔ وہ 1946ء میں کاٹھیاوار، انڈیا میں پیدا ہوئے۔ انکی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے، تمام مذہبی اور سیاسی حلقوں میں وہ بڑی عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ وہ 2002ء کے عام انتخابات میں کراچی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ محمد حسین محنتی جماعت اسلامی کراچی کے بھی امیر رہ چکے ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے محترم محمد حسین محنتی کیساتھ افغانستان سے امریکی فوجی انخلا، افغان طالبان کی پیشرفت، افغانستان کی موجودہ صورتحال و مستقبل اور پاکستان سمیت خطے پر اسکے اثرات و دیگر متعلقہ موضوعات پر انکے ساتھ مسجد قبا گلبرگ کراچی میں قائم جماعت اسلامی سندھ کے آفس میں ایک مختصر نشست کی۔ اس موقع پر انکے ساتھ کیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔(ادارہ) https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos

جماعت اسلامی سندھ کے امیر و رکن مرکزی مجلس شوریٰ کا ”اسلام ٹائمز“ کیساتھ خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ افغان طالبان کو اچھی حکمت عملی کے ساتھ کام کرنا چاہیئے، کیونکہ ان کے پچھلے تجربے پر ساری دنیا کو کافی تحفظات ہیں، ان کے بہت سارے فیصلوں پر بڑے بڑے ممالک ناراض ہوئے اور طالبان کو افغانستان چھوڑنا پڑا، امید ہے کہ طالبان ایسے فیصلے کرینگے کہ جس سے افغانستان میں امن قائم ہو، افغانستان میں قیام امن سے پاکستان، چین اور ایران کو بھی فائدہ ہوگا، امید ہے کہ طالبان کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائیں گے کہ جس سے دنیا کی بڑی طاقتیں ناراض ہوں اور کسی کی مذہبی طور پر دل آزاری ہو، جس طرح سے پچھلی بار انہوں نے کیا تھا، دیگر ممالک کی جانب ہوس کی نگاہ سے نہیں دیکھیں گے، امریکا چاہتا ہے کہ افغانستان میں خانہ جنگی ہو، وہ تقسیم ہو جائے، طالبان کی خارجہ پالیسی اچھی ہے، انہوں نے روس اور چین کے دورے کئے، ایران سے طالبان کے خوشگوار تعلقات ہیں، پاکستان ان کا آنا جانا ہے، اس وقت طالبان کو اچھی ’’goodwill‘‘ ملی ہوئی ہے، جسے صحیح طرح استعمال کرنا چاہیئے۔

اگر طالبان اسی طرح پڑوسی ممالک کو اعتماد میں لیکر چلتے رہے تو امید ہے کہ افغانستان امن کا گہوارہ بنے گا، امریکا نے افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان اور ایران کیلئے بہت سارے حربے استعمال کئے، روس کو بھی بہت ورغلانے کی کوشش  کی، لیکن امریکا کو کامیابی نہیں ملی اور اب وہ افغانستنان چھوڑنے پر مجبور ہوگیا، امریکا کے افغانستان سے مکمل انخلاء سے پاکستان، ایران، چین، روس، افغانستان کے درمیان تعلقات بھی بہتر ہونگے، تجارت بھی بہتر ہوگی، اس وقت پاکستان اور ایران کی پالیسیاں بہت مثبت ہیں، دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف کوئی منفی سوچ و فکر رکھتے ہیں، نہ ہی پاکستان اور ایران کی افغانستان اور طالبان کے خلاف کوئی منفی سوچ ہے، پاکستان، ایران اور طالبان بہت مثبت سوچ کے تحت چل رہے ہیں، پاکستان، ایران، چین، روس اور اسلامی ممالک مل جل کر افغانستان کی ترقی، خوشحالی اور امن کیلئے بھرپور کردار ادا کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 948465
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

مربوطہ فائل
ہماری پیشکش