0
Friday 25 Jul 2014 09:44

فرقہ پرستوں کے حوصلے بلند، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مہم جوئی کا آغاز، سید علی گیلانی

فرقہ پرستوں کے حوصلے بلند، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مہم جوئی کا آغاز، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے شیوسینا ممبران پارلیمنٹ کے ہاتھوں ایک مسلمان آفیسر کو روزوں کے باوجود زبردستی روٹی کھلانے کے معاملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے بتایا کہ بھارت میں جب سے بی جے پی حکومت برسرِ اقتدار آئی ہے، بھارت کے تمام فرقہ پرست جنونیوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور اب انہوں نے براہِ راست مسلمانوں کے خلاف مہم جوئی کا آغاز کیا ہوا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ایک روزہ دار کو زبردستی روٹی کھلانا کوئی معمولی اور سادہ واقعہ نہیں ہے، بلکہ یہ اصل میں اس بات کا عندیہ ہے کہ مستقبل میں اب ہندوستان کے مسلمانوں کو ہندوتوا کی خوراک زبردستی پلائی جائے گی اور جو اس کی مزاحمت کرے گا، اس کو یا تو جان سے ماردیا جائے گا یا ہندوستان بدر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دورِ اقتدار میں بھی بھارت کا سیکولرازم ویسے ایک ڈھکوسلہ ثابت ہوا ہے اور گراونڈ پر اس کا کبھی کوئی وجود نہیں دیکھا گیا ہے، البتہ اب اس ملک کی نقاب پوری طرح سے اُتر رہی ہے اور یہ ایک ہندو سامراج کی حیثیت سے برہنہ طور پر سامنے آرہا ہے اور یہ حقیقت عیاں ہوجاتی ہے کہ بھارت میں رہنا ہے تو رام رام کہنا ہے، کا نعرہ اب ایک سرکاری پالیسی بن رہا ہے اور فرقہ پرست جنون کا یہ دیو اپنے سارے گردوپیش کو نگلنے کے لئے پر تول رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں کوثر ناگ اور دیگر مقامات کی یاترا شروع کروانے کا منصوبہ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے اور یہ ہندوتوا کو سرکاری مذہب بنانے کی ایک کوشش ہے، بھارت کے فرقہ پرست تمام اقلیتوں اور خاص کر مسلمانوں کے خلاف صف آرا ہورہے ہیں اور وہ کشمیر کو خاص طور سے ہدف بنانا چاہتے ہیں۔ علی گیلانی نے البتہ خبردار کیا کہ اس طرح کی کوششوں کا نہ صرف جموں کشمیر میں بھرپور ردّعمل سامنے آئے گا، بلکہ اس سے خود بھارت کی سالمیت بھی خطرے میں پڑجائے گی اور یہ ملک ٹکڑے ٹکڑے ہو کر رہ جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 401426
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش