0
Friday 9 Sep 2011 17:31

ترکی امدادی سامان غزہ لے جانے والے اپنے بحری جہازوں کی حفاظت کرے گا، طیب اردگان

ترکی امدادی سامان غزہ لے جانے والے اپنے بحری جہازوں کی حفاظت کرے گا، طیب اردگان

انقرہ:اسلام ٹائمز۔ الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے ترک وزیر اعظم طیب اردگان نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے مشرقی بحیرہ روم میں قدرتی ذرائع کے یکطرفہ استحصال کے خلاف ترکی اقدامات کرے گا۔ یاد رہے کہ ترکی اور اسرائیل کے تعلقات میں اس وقت کشیدگی آئی تھی جب گزشتہ برس مئی میں غزہ جانے والے ایک امدادی بحری جہاز پر اسرائیل نے حملہ کیا تھا جس میں ترکی کے نو باشندے شہدی ہوگئے تھے۔ ترکی اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب ترکی نے اسرائیل سے معافی طلب کی جس پر اسرائیل نے معافی مانگنے سے نہ صرف انکار کیا بلکہ مؤقف اختیار کیا کہ اس نے یہ کارروائی اپنے دفاع میں کی تھی۔ ترکی اپنے ملک سے اسرائیلی سفارتکار کو پہلے ہی بے دخل کرچکا ہے جبکہ اسرائیل کے ساتھ تمام فوجی تعلقات کو بھی منقطع کرچکا ہے۔
 ترکی کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے کو عالمی جرائم کی عدالت میں چیلنج کرے گا۔ طیب اردگان نے کہا ترکی کے جنگی جہازوں کو اختیار دے دیا گیا ہے کہ وہ امدادی سامان لے جانے والے اپنے بحری جہازوں کی حفاظت کریں۔ طیب اردگان کے بقول آج کے بعد ہم اسرائیل کو ہرگز اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ان جہازوں پر حملہ کرے جیسا کہ فریڈم فلوٹیلا کے ساتھ ہوا۔ ترکی اور اسرائیل کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کے بعد اب یہ معاملہ گمبھیر ہوچکا ہے اور یہ کسی بھی وقت کوئی بھی خطرناک موڑ لے سکتا ہے۔ طیب اردگان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا دنیا جانتی ہے کہ اسرائیل نے یہ اعلان کرنا شروع کردیا ہے کہ بحیرہ روم میں مخصوص معاشی علاقوں میں کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ آپ دیکھیں گے کہ وہ اس حق کا دعویدار نہیں رہے گا کیونکہ ترکی جو شمالی قبرص کی جمہوریہ ترکی کا ضمانتی ہے اس علاقے میں اقدامات کرے گا جو فیصلہ کن ہوں گے اور یہ اس کا حق ہے کہ مشرقی بحیرۂ روم میں بین الاقوامی پانیوں کی نگرانی کرے۔

خبر کا کوڈ : 97548
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش