1
0
Monday 12 May 2014 06:25

يوم سياه اور تبديلی كی كرن

يوم سياه اور تبديلی كی كرن
تحریر: سید شفقت حسین شیرازی

اپنی بیدار اور عظیم ملت کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی کال پر میدان عمل میں حاضر ہو کر قومی بیداری کا ثبوت دیا اور اسی طرح تمام غیور اور محب وطن پاکستانی لیڈرشپ اور زندہ و بیدار عوام کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔ آج فرزندان وطن کا تمام شہروں میں بھرپور احتجاج کرنا اور پرجوش ریلیاں نکالنا وطن عزیز پاکستان کو تمام بحرانوں سے نجات دلانے کی طرف پہلا قدم ہے۔ امریکی غلامی، سعودی مداخلت، تارگٹ کلنگ، غیر قانونی عسکری فورسز، تکفیری دہشت گردی اور ملک کی اکثریتی عوام کیخلاف گذشتہ 35 سال سے قائم تعصب پر مبنی حکومتی پالیسیوں اور ظلم و ناانصافی کے خلاف گذشتہ تقریبا 5 سال سے جب سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے صدائے احتجاج بلند کرنا شروع کی اور یکسر خاموشی کے طلسم کو توڑ ڈالا اور خوف کو قتل کیا، کیونکہ ہماری نداء غیرتمند اور بہادر پاکستانیوں کے دل کی آواز تھی، اس لئے آج ہمیں اس کی بازگشت پورے ملک کے کونے کونے سے سنائی دے رہی ہے۔

جس طرح گلگت اور بلتستان کے عوام نے اپنے احتجاج اور دھرنوں کے دوران حقیقی اخوت اسلامی کا عملی مظاہرہ پیش کیا اور تکفیریت اور مذہبی تعصب کے تابوت مین آخری کیل ٹھونک دی، اسی طرح سب ہم وطن بہن بھائی اپنی عملی وحدت سے تکفیریت کا جنازہ اٹھا کر اسے دفن کر دیں گے۔ اس کا عملی مظاہرہ 11 مئی 2014ء کو ہمیں بلاتفریق دین و مذہب مظاہروں اور ریلیوں میں نظر آیا۔ ادھر خبریں آ رہی ہیں کہ سعودی عرب اپنے خونخوار پنجے مضبوط کرنے کیلئے، دہشت گردوں کے سرپرست اور تکفیریت کے روح رواں، پاکستان میں سابق سعودی سفیر علی عواد العسيری کو لبنان سے دوبارہ پاکستان لایا جا رہا ہے، لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں، جس طرح لبنانی عوام اور وہاں کی شیعہ و سنی حکیمانہ لیڈر شپ  نے سعودی سفیر کو مایوس کیا، اور شیعہ سنی جنگ کروانے کی اسکی خواہش پوری نہ ہوسکی، سعودی عرب اور اسکے تمام پارٹنرز کو شام میں بری طرح شکست ہوئی اور لبنان میں رسوا ہونا پڑا، انشاءاللہ اسی طرح اب پاکستانی عوام اور مخلص شیعہ و سنی لیڈرشپ بھی اپنی وحدت اور بیداری سے اسے مایوس اور رسوا کریں گے۔

جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق صاحب اگر مسلح دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرتے تو پھر جماعت اسلامی کے ذمہ داران انکی وکالت كرنا چھوڑ دیں اور انكے جرائم اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت كريں، انکی سرکوبی اور انکے نجس قبضے سے سرزمین وطن کی آزادی اور پورے وطن پر سبز ہلالی پاکستانی کے لہرانے کے لئے فوجی آپریشن کی حمایت کرنی چاہیے، اور جن دہشت گردوں کے بھیانک جرائم کے سبب حکومت پاکستان انکے سروں کی قیمت لگا چکی ہے، اب انکے ساتھ مذاکرت کا ڈرامہ مکمل طور پر بند ہونا چاہیے، وہ مفرور جو حکومت پاکستان کو مطلوب ہیں، انہیں گرفتار کرکے عدالت کے کٹہرے میں لا کر قرار واقعی سزا دلوانی چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 381546
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
مجلس وحدت مسلمین کی جس قدر تعریف کی جائے کم ہے۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ان عظیم علماء کرام و لیڈران نے نہ صرف شیعہ عوام و خواص کو بیدار کیا بلکہ سنی عوام و خواص کو بھی بیدار کیا۔ تمام تنظیموں کو بیدار کیا یعنی پوری پاکستانی قوم کو بیدار کیا اور بیداری کا یہ سلسلہ جاری و ساری ہے۔ لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ اللہ پاک انکو سلامت رکھے اور توفیقات میں اضافہ فرمائے۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین یا رب العالمین۔

احقرالعباد وسیم
ہماری پیشکش