0
Sunday 14 Sep 2014 16:24

شمالی وزیرستان سے بے گھر افراد ناکافی انتظامات پر نالاں

شمالی وزیرستان سے بے گھر افراد ناکافی انتظامات پر نالاں
رپورٹ: ایس این حسینی

قبائلی علاقہ شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے باعث سے نقل مکانی کر کے آنے والے افراد کی اکثریت ناکافی حکومتی امداد اور انتظامات سے نالاں ہے اور ان لوگوں نے کہا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی سے حکام اور دیگر متعلقہ شعبوں کی ان کی طرف توجہ کم ہو گئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ نقل مکانی کر کے آنے والے مزید افراد کی وجہ سے کیمپوں میں سہولتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات ہیں اور لوگوں کی بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں ہو پا رہیں۔ 15 جون سے پاکستانی فوج نے افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے میں دہشتگردوں کیخلاف بھرپور کارروائی شروع کی تھی، جس کے بعد یہاں سے تقریباً 8 لاکھ افراد خیبر پختونخوا کے بندوبستی علاقوں میں عارضی طور پر مقیم ہیں۔ شمالی وزیرستان کے علاقے ایدک سے اپنے خاندان کے ہمراہ نقل مکانی کر کے آنے والے حافظ شاہین الاسلام نے کہا ہے کہ وہ باران کیمپ میں مقیم ہیں ، جہاں انہیں نہ صرف خوراک کی کم دستیابی کا سامنا ہے بلکہ پانی بھی مناسب مقدار میں نہیں مل رہا۔

ایک قبائلی رہنماء ملک غلام خان نے کہا کہ اگست کے اواخر میں نقل مکانی کر کے آنے والے مزید افراد کی وجہ سے کیمپوں میں سہولتوں کی فراہمی میں شدید مشکلات ہیں اور لوگوں کی بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں ہو پا رہیں، ہر چیز کی ضرورت ہے، جوتے سے لے کر ٹوپی تک ہر چیز کی ضرورت ہے، خوراک یہاں کم ہے، لوگوں کے پاس استعمال کی چیزیں نہیں ہیں، یہ تو سب کچھ چھوڑ کر آگئے تھے وہاں۔ انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال پر بھی خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب نہ صرف حکام بلکہ ذرائع ابلاغ کی توجہ بھی انہیں درپیش مسائل سے ہٹ گئی ہے، میڈیا اور کوئی خیراتی ادارے، این جی اوز وغیرہ جو تھوڑی بہت ہماری مدد کر رہی تھیں، ان لوگوں نے بھی اپنے چہرے پھیر لیے ہیں، ہمیں موجودہ سیاسی بحران کے باعث بہت نقصان ہوا ہے، ہمارے حالات ویسے ہی ہو گئے ہیں جیسے پہلے ہم یہاں آئے تھے۔

دوسری جانب امدادی کاموں سے منسلک عہدیداروں کا کہنا ہے کہ کیمپ میں مقیم لوگوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جارہی ہیں اور خوراک و دیگر ضروری اشیاء کی کوئی کمی نہیں ہے۔ فاٹا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے عہدیدار حسیب احسن نے بتایا کہ اگر آپ کیمپ کا دورہ کریں تو آپ دیکھیں گے کہ وہاں سب چیزیں موجود ہیں، خوراک، پانی ادویات وغیر۔ 22 ہزار روپے جو اس سے پہلے فاٹا کے مختلف علاقوں سے نقل مکانی کرنے والوں کو نہیں ملے تھے وہ بھی ان کو دیئے جارہے ہیں تاکہ یہ اپنا مہینے کا گزر اوقات کر سکیں، انہوں نے کہا کہ حالیہ ہفتوں میں مزید کئی خاندان نقل مکانی کر کے آئے ہیں اور ان کے بقول ان افراد کو بھی وہ تمام سہولتیں دی جائیں گی، جو پہلے سے موجود بے گھر افراد کو مہیا کی جارہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 409384
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش