0
Wednesday 15 Jul 2015 23:47

پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل ہونے کی امید پھر جاگ اٹھی

پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل ہونے کی امید پھر جاگ اٹھی
رپورٹ: این اے بلوچ

تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک تاریخی جوہری معاہدے کے بعد توانائی بحران کا شکار پاکستان کو امید ہے کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔ 2010ء میں شروع ہونے والے اس منصوبے کے تحت ایران سے پاکستان تک 1800 کلومیٹر پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ ایران اپنے حصے کی گیس پائپ لائن بچھا چکا ہے جبکہ پاکستان نے اپنے حصے کی پائپ لائن ابھی تعمیر کرنی ہے۔ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کی خبر میڈیا پر آتے ہی پاکستانی سیاسی قیادت نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے درمیان حائل سب سے بڑی رکاوٹ دور ہو گئی ہے، جلد پاکستان اپنے حصے کی گیس پائپ لائن کی تعمیر پر کام شروع کردے گا۔ وزیر تجارت خرم دستیگر کا کہنا ہے کہ معاہدہ طے پانے سے پاکستان کیلئے تجارت کے شعبے میں بھی اہم پیش رفت ہوگی، پاکستان اپنا چاول ایران کو برآمد کرسکے گا۔

وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں پیدا ہونے والے بہت سے مسائل حل ہوں گے، بالخصوص ایران پاکستان پائپ لائن جس کے ذریعے ہم گیس خریدنے جبکہ وہ بیچنے کے پابند ہیں۔ ایران نے اپنی سر زمین پر پائپ لائن بچانے کا کام 2013ء مکمل کر لیا تھا جبکہ پاکستان نے تہران پر امریکی اور یورپی پابندیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے حصے کی لائن نہیں بچھائی تھی۔ یاد رہے کہ زرداری حکومت کے بعد نئی بننے والی نون لیگ کی حکومت نے اس معاملے پر سرد مہری کا مظاہرہ کیا تھا، تجزیہ نگاروں نے اس سرد مہری کو سعودی مداخلت قرار دیا تھا تاہم لیگی حکومت کا موقف ہوتا تھا کہ عالمی پابندی کے پیش نظر پاکستان کیلئے اس منصوبے پر کام کرنا آسان نہیں ہے، جیسے ہی پابندی ہٹیں گی پاکستان اپنے حصے کی گیس پائپ لائن پر کام شروع کردیگا۔ دوسری جانب عالمی جوہری توانائی ایجنسی دسمبر میں ایران کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کی تصدیق کرے گی، جس کے بعد اگلے سال سے پابندیاں اٹھنا شروع ہوں گی۔

وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی پرامید ہیں کہ پابندیاں جلد ہی ختم ہوں گی، جس کے بعد ہم اپنی توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے ساتھ ساتھ وعدے کے مطابق گیس خریدنے کے پابند ہوں گے۔ پاکستان کا اہم اتحادی چین اس وقت سندھ کے شہر نواب شاہ سے ایران کے قریب گوادر تک پائپ لائن بچھانے کیلئے فنڈ فراہم کر رہا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ گوادر تک پائپ لائن بچھنے کے بعد پاکستان کو محض 80 کلو میٹر مزید پائپ لائن ڈالنا ہو گی، جس کے بعد یہ منصوبہ چین کی شمالی سرحد تک جا پہنچے گا۔ ایران پاکستان پائپ لائن اور ایل این جی سمارٹ گیس منصوبوں کو مکمل کرنے کیلئے 1000 ارب روپوں کے منصوبے جاری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 474103
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش