0
Tuesday 3 Oct 2017 17:25

محرم الحرام، کراچی سے کشمور تک سکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے، وزیراعلٰی سندھ

محرم الحرام، کراچی سے کشمور تک سکیورٹی کے بہترین انتظامات کئے گئے، وزیراعلٰی سندھ
رپورٹ: ایس ایم عابدی

وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران سندھ اور پاکستان بھر میں دہشت گردی کے خدشات موجود تھے، لیکن یوم عاشور پر کراچی سے کشمور تک سکیورٹی کے بہتریں انتظامات کئے گئے۔ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے یوم عاشور کے موقع پر دن بھر سکیورٹی معاملات کا خود معائنہ کیا۔ انہوں نے سندھ کی چار ڈویژن کراچی، شہید بینظیرآباد، میرپور خاص اور حیدرآباد کے دورے کئے۔ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال، آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ اور کمشنر کراچی اعجاز خان کے ہمراہ وزیراعلٰی ہاؤس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کا۔ اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ کو جلوس کے روٹس پر بریفنگ دی گئی۔ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو سکیورٹی کے حوالے سے ضروری ہدایات دیں۔ بعد ازاں وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے ایم اے جناح روڈ کا دورہ کیا۔ وزیراعلٰی سندھ کے ہمراہ وزیر داخلہ، آئی جی پولیس اور کمشنر کراچی بھی تھے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ بوہری کمیونٹی کے روحانی پیشوا ہندوستان سے کراچی آئے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ راستوں کی بندش سے لوگوں کو پیش آنے والی تکلیف پر معذرت چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامات کئے گئے ہیں۔ بعد ازاں وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نوابشاہ، میرپور خاص اور حیدرآباد کے دورے پر روانہ ہوگئے۔ وزیراعلٰی سندھ کے ساتھ وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس بھی تھے۔

نوابشاہ میں وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے محرم الحرام کے جلوس کی سکیورٹی کا جائزہ لیا۔ سید مراد علی شاہ کو بتایا گیا کہ شہر میں شیعہ اور اہل سنت کے جلوس نکلتے ہیں۔ شہید بینظیر آباد ڈویژن میں کل 300 جلوس نکالے جاتے ہیں، جن میں سے 107 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ پاک آرمی کو اسٹینڈ بائی رکھا گیا ہے اور رینجرز اور پولیس گشت پر ہیں۔ آئی جی پولیس نے نوابشاہ ایئرپورٹ پر وزیراعلٰی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ پولیس میں نئی میرٹ پر بھرتی کئے گئے پولیس اہلکاروں کو محرم الحرام کی سکیورٹی پر تعینات کیا گیا ہے اور ان پولیس اہلکاروں نے پاکستان آرمی سے تربیت حاصل کی ہے اور یہ ہر قسم کے حالات سے بخوبی مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا یہ نئی میرٹ پر بھرتی کئے گئے پولیس اہلکار صحیح طریقے سے ڈریسڈ اپ ہیں۔ بعد ازاں وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نوابشاہ ایئرپورٹ سے میرپور ٰخاص کے ماتمی جلوسوں کا جائزہ لینے اپنے ہیلی کاپٹر میں روانہ ہوئے۔ وزیراعلٰی سندھ کے ہمراہ وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس بھی تھے۔ وزیراعلٰی سندھ نے میرپور خاص میں سکیورٹی معاملات کا مکمل جائزہ لیا۔

وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے حیدرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سے کشمور تک سکیورٹی کے بہتریں انتظامات کئے گئے ہیں اور میں خود ان معاملات کا جائزہ لے رہا ہوں۔ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ جلوس کے منتظمن سکیورٹی انتظامات پر مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس ماحول میں ہم رہ رہے ہیں، سکیورٹی تھریٹ ہر وقت ہوتے ہیں۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت اپنا کام کر رہی ہے اور خدشات کی وجہ سے موبائل فون سروس 3 دن کے لئے بند کی گئی، موبائل فون سروس بند ہونے سے لوگوں کو مشکلات پش آئیں، عوام کو پیش آنے والی مشکلات پر ان سے معذرت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ 21 سال بعد بوہریوں کے امام یہاں آئے تھے، جب میرے والد وزیراعلٰی سندھ تھے، وہ اس وقت یہاں آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں 27 ہزار سے زائد غیر ملکی آئے ہوئے تھے، کراچی کے علاقے صدر میں 60 ہزار سے زائد افراد کا آنا جانا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے سب کو سکیورٹی فراہم کی ہے۔ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کسی کو بھی احتساب سے باہر نہیں ہونا چاہیئے۔ وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران سندھ اور پاکستان بھر میں دہشت گردی کے خدشات موجود تھے، لیکن یوم عاشور پر سندھ بھر میں سکیورٹی کے اچھے انتظامات تھے۔

وزیراعلٰی سندھ کی حیدرآباد کے ماتمی جلوس کے فضائی معائنے کے بعد زمینی دورے میں تلک چاڑی پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوم عاشور پر کراچی، نواب شاہ، میرپور خاص کے بعد حیدرآباد کا دورہ کیا ہے۔ یوم عاشور کے ماتمی جلوس کی انتظامیہ نے سکیورٹی اور سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ سکیورٹی کے اچھے انتظامات پر سندھ حکومت، آئی جی سندھ پولیس اور سندھ کی عوام کو کریڈیٹ دیتا ہوں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ آٹھ محرم الحرام کو جزوی طور پر موبائل فون سروس بند کرنے کا پلان بنایا تھا، لیکن سکیورٹی کے باعث موبائل فون سروس بند کرنا پڑی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیئے، کسی کو بھی احتساب سے باہر نہیں ہونا چاہیئے، چاہے میرا ہو یا آپ کا۔ اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ کے ہمراہ صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال، صوبائی وزیر امداد پتافی، جام خان شورو اور آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ بھی موجود تھے۔ بعد ازاں کراچی واپس آنے پر وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے دوبارہ ایم اے جناح روڈ پر مرکزی ماتمی جلوس کا فضائی جائزہ لیا، اس دوراں وزیراعلٰی سندھ کو آئی جی پولیس اور صوبائی وزیر داخلہ اس حوالے سے مسلسل آگاہی دیتے رہے۔

بعد ازاں وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے سینٹرل پولیس آفس (سی پی او) کا دورہ کیا، جہاں پر وزیراعلٰی سندھ کو گارڈ آف آنر پیش کا گیا۔ اسکے بعد وزیراعلٰی سندھ کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا دورہ کروایا گیا، جہاں وزیراعلٰی سندھ کو سی سی ٹی وی کی کوریج کے مطابق بریف کیا گیا۔ اس دوراں آئی جی آفس میں وزیراعلٰی سندھ کی صدارت میں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی اسپیشل برانچ اور ایڈیشنل آئی جی سندھ بھی شریک ہوئے۔ وزیراعلٰی سندھ نے کینین یونٹ کو باقاعدہ فنکشنل کرنے کی ہدایت کی۔ آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ 115 ایئرپورٹ پر لے گئے ہیں۔ وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ پولیس سہولت مرکز پولیس فیسیلیٹیشن سینٹر کو مزید بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ٹریننگ سینٹر رزاق آباد میں سی ٹی ڈی کا سینٹر قائم کیا گیا ہے۔ وزیراعلٰی سندھ نے 30 ملین روپے فنڈز بھی دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعلٰی سندھ نے پولیس ٹریننگ سنٹر بارو جبل کو جلد مکمل کرنے کا بھی حکم دیا۔
خبر کا کوڈ : 673893
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش