0
Friday 18 Jan 2019 22:21

پاراچنار، سیکرٹری انجمن حسینیہ اور 24 نئے اراکین کی تقریب حلف برداری

پاراچنار، سیکرٹری انجمن حسینیہ اور 24 نئے اراکین کی تقریب حلف برداری
رپورٹ: ایس این حسینی

انجمن حسینیہ پاراچنار کے سیکرٹری حاجی نور محمد نیز 33 اراکین نے تین سال قوم کی خدمت کرنے کے بعد آج اپنا سیشن پورا کرکے قوم سے ایک اچھے ماحول میں رخصت لی اور امام جمعہ و جماعت جناب شیخ فدا حسین مظاہری نے انجمن حسینیہ پاراچنار کے نئے 25 اراکین اور نئے سیکرٹری کا اعلان کرکے ان سے آج جمعہ کے خطبہ کے بعد حلف لیا۔ انجمن کے نئے سیکرٹری حاجی سردار حسین کا تعلق لوئر کے علاقے ٹوپکی کے غنڈی خیل قبیلے سے ہے اور اتحاد و اتفاق کے علمبردار نیز ایک بہادر شخصیت کے مالک ہیں۔ آج خطبات جمعہ کے دوران پیش امام شیخ فدا حسین مظاہری نے انجمن کے پرانے ذمہ داران کی خدمات کو سراہا اور انجمن نئے اراکین کو قوم کی صحیح طریقے سے نمائندگی کرنے نیز قومی اتفاق و اتحاد کو عملی جامہ پہنانے کی سفارش کی۔ انہوں نے نئے سیکرٹری کو ہدایت کی کہ قوم کے مشران اور کشران کو اپنے ساتھ ملا کر چلیں۔

رات کو مدرسہ جعفریہ پاراچنار میں انجمن حسینیہ کے گذشتہ اور نئے ذمہ داران کے اعزاز میں ایک عیشائیہ کا بندوبست کیا گیا تھا۔ جس میں سابقہ اور حالیہ انجمن کے اراکین کے علاوہ عمائدین اور مشران و کشران کو مدعو کیا گیا تھا۔ طعام کے بعد پیش امام کی صدارت میں ایک پروقار پروگرام کا انعقاد ہوا۔ جس سے سابق سیکرٹری انجمن حسینیہ اور انجمن انتخابی کمیٹی کے ممبر حاجی ضامن حسین، حاجی حامد حسین اور سید محمد کونسلر نے خطاب کیا۔ انہوں نے اہلیان کرم کیلئے مرکز کی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ مرکز تین گیٹوں کے اندر مدرسہ جعفریہ، مرکزی جامع مسجد اور مرکزی امام بارگاہ پر مشتمل اس پورے نظام کا نام ہے، جو مجتہد وقت کے وکیل اور نمائندے کے ماتحت کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا پوری قوم مرکز کی ہے، جبکہ یہ مرکز پوری قوم کا ہے۔ قوم اس وقت مضبوط اور ناقابل شکست ہوگی، جب ہمارا مرکز مضبوط ہوگا۔ مرکز اس وقت مضبوط ہوگا، جب ہمارے مابین اتفاق و اتحاد ہوگا۔

انکے بعد پیش امام جناب فدا حسین مظاہری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انجمن میں جو لوگ آئے ہیں، قومی مسائل کو اٹھانے سے پہلے انہیں پوری قوم کو اپنے ساتھ لیکر چلنا ہوگا۔ انہوں نے گزارش کی کہ اب وقت آگیا ہے کہ قوم متفق و متحد ہو جائے۔ انہوں نے ایران عراق جنگ کی ایک مثال ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عراق کی پشت پر امریکہ، روس اور پوری یورپی نیز عرب دنیا کے باوجود جب خرم شہر اور دیگر جنوبی علاقے ایران نے اپنے قبضے میں دوبارہ لے لئے تو ایک صحافی نے ایک ایرانی جرنیل سے سوال کیا کہ معمولی اسلحہ اور نہ ہونے کے برابر وسائل کے باوجود آپ نے بڑی قوتوں کو کیسے شکست دی، آپکے پاس کوئی خاص ہتھیار ہے۔؟ تو جواب میں اس ایرانی جرنیل نے کہا کہ ہاں ہمارے پاس ایک خاص ہتھیار ہے اور وہ ہتھیار ہمارے جوانوں کا مخصوص نعرہ "یا زہراء" ہے۔

انہوں نے پوری قوم خصوصاً انجمن کے نئے اراکین کے نام یہ پیغام دیا کہ آپ کے پیش نظر کوئی خیل اور قبیلہ نہ رہے، بلکہ آپ کے پیش نظر صرف امام زمان علیہ السلام ہوں۔ آپکے پیش نظر صرف طوری قوم ہو، آپکے پیش نظر پاکستان اور پاراچنار کی مٹی ہو۔ مولانا الطاف حسین ابراہیمی نے دعائیہ کلمات سے مجلس کا اختتام کرنے سے پہلے پوری قوم کا شکریہ ادا کیا، تاہم انہوں نے انجمن کے نئے ذمہ داران سے امیدیں وابستہ کرتے ہوئے کہا کہ نئی انجمن دن رات ایک کرکے علاقے کے مسائل کے حل کے لئے کام کرے، مسائل کے علاوہ قوم کو اتحاد کی جانب بڑھائیں۔ اسی سے مرکز مضبوط ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 772834
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش