0
Tuesday 17 Dec 2019 10:59

باغباں بھی خوش رہے راضی رہے صیاد بھی

باغباں بھی خوش رہے راضی رہے صیاد بھی
اداریہ
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے کے بعد بحرین گئے، جہاں بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ نے سخمیر محل میں اُن کا استقبال کیا، بعد میں پاکستانی وزیراعظم کو بحرین کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ اسی سال یعنی 2019ء میں اگست کی 25 تاریخ کو شاہِ بحرین نے ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی کو بھی بحرین کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دیا تھا۔ بحرین کی آلِ خلیفہ حکومت جو اس وقت ایک عوامی جمہوری تحریک کے مقابلے میں بری طرح ایکسپوز ہوچکی ہے اور گذشتہ ایک عشرے سے اُس نے بحرین کی عوامی نیز جمہوری تحریک کو سعودی عرب کے ہزاروں فوجیوں کے ذریعے جس طرح کچلنے کی کوشش کی ہے، اسے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ بحرین میں آل خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت کے خلاف عوامی تحریک اب بھی جاری ہے، حالانکہ بحرینی ڈکٹیٹر حمد بن عیسیٰ آلِ خلیفہ نے عوامی تحریک کی قیادت آیت اللہ عیسیٰ قاسم کو ملک بدر کر دیا ہے، جبکہ شیخ سلمان جیسے عوامی لیڈر کو بے بنیاد الزامات میں زندان میں پابند سلاسل کر رکھا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ آلِ خلیفہ کی ڈکٹیٹر حکومت نے متعدد آلِ خلیفہ مخالف افراد کی بحرین کی شہریت منسوخ کرکے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دیں ہیں۔ نریندر مودی ایک فاشسٹ ہے۔ گجرات سے لیکر کشمیر تک مسلمانوں کے خلاف اس کے ہندو پرستانہ اقدامات زبان زد خاص و عام ہیں۔ اُس کو اگر بحرین کا ڈکٹیٹر حمد بن عیسیٰ آلِ خلیفہ بحرین کا اعلیٰ سول ایوارڈ دے تو کسی حد تک سمجھ آتی ہے کہ دونوں ایک صف میں ہیں، ایک گجرات کا قصائی اور دوسرا بحرین کا بوچر ہے۔ لیکن عمران خان جو جمہوریت کی بات کرتا ہے، اسکو بحرین کے ڈکٹیٹر سے ایوارڈ لینا زیب نہیں دیتا تھا۔ بحرین کی حکومت نے نریندر مودی اور عمران خان کو ایک صف میں کھڑا کر دیا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان اب کس منہ سے کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کا مطالبہ کرینگے، وہ کس طرح ہندوستان میں متنازع شہریت بل کو مسلمانوں کے خلاف سازش قرار دیں گے۔

عمران خان سے جمہوری حلقوں کو یہ توقع تھی کہ وہ بحرین میں جمہوری اقدار کی سربلندی کی بات کرتے اور پاکستان پر عائد اس الزام کو برطرف کرنے کی کوشش کرتے کہ پاکستان کے سابق یا ریٹائرڈ فوجی بحرین میں سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر جمہوری تحریک کو کچلنے میں مصروف ہیں۔ عمران خان نے ایوارڈ لیکر تمام الزامات پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے۔ بحرین کے ڈکٹیٹر حمد بن عیسیٰ نے ایک تیر سے دو شکار کر لیے، نریندری مودی جسے گجرات کا قصائی کہا جاتا ہے، اس کو بھی سول ایوارڈ دیکر خوش کر دیا اور اور بیلنس کرنے کے لیے عمران خان کو بھی اعلیٰ سول ایوارڈ دیکر پاکستان کا منہ بھی بند کر دیا، اسے کہتے ہیں "باغباں بھی خوش رہے راضی رہے صیاد بھی۔"
خبر کا کوڈ : 833196
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش