0
Wednesday 5 Aug 2020 16:31

لبنان میں تباہ کن دھماکے کے پیغامات

لبنان میں تباہ کن دھماکے کے پیغامات
اداریہ
بیروت میں ہونے والے دھماکے کا مشرق وسطیٰ کا میڈیا ناگاساکی اور ہیروشیما سے موازنہ کر رہا ہے۔ دھماکے کا نقصان ابھی تک واضح نہیں ہے، کیونکہ ملبے کے نیچے دبے افراد کی تعداد اور صورت حال کے بارے میں لبنانی حکومت نے ابھی تک کوئی واضح اعداد و شمار نہیں دیئے ہیں، تاہم ابھی تک اس دھماکہ کے بارے میں کسی نے حتمی رائے قائم نہیں کی ہے کہ یہ حادثہ ہے یا تخریبی کارروائی ہے، لیکن اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ اس کے لبنان کی سیاسی، اقتصادی اور سماجی صورت حال پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔ اس کا پہلا اثر بے گناہ مارے جانے والے لبنانی شہریوں کی تعداد ہے، جو غیر متوقع صورت حال کا شکار ہوگئے۔

دو سو کے قریب ہلاک اور چار ہزار سے زائد زخمی معمولی تعداد نہیں اور اس میں اضافے کا قوی امکان ہے۔ اس دھماکے سے لبنانی شہریوں پر نفسیاتی اثرات بھی مرتب ہونگے، جس کا ردعمل حکومت، اسرائیل یا کسی دوسرے گروہ سے نفرت کی صورت میں ظاہر ہوگا۔ اس دھماکے کے دوسرے اثرات اقتصادی ہیں، جس سے لبنانی حکومت پہلے سے گزر رہی ہے۔ اس اقتصادی صورت حال کا حسان وہاب کی حکومت پر براہ راست اثر ہونا ایک فطری امر ہے۔ حسان وہاب کی حکومت کو ختم کرنے یا اسے اپنے ساتھ ملانے کے لیے امریکہ اور اس کے حواری ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔

حسان مخالف دھڑے نے اقتصادی حوالے سے حکومت کو دباؤ میں ڈالنے کے لیے لبنان سے 20 ارب ڈالر کو ملک سے باہر بھجوایا ہے، جس میں ملک میں گرانی میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ روز جس بندرگاہ پر دھماکہ ہوا ہے، لبنان کی ستر فیصد بنیادی ضروریات اسی بندرگاہ سے ملک کے اندر آتی ہیں۔ گذشتہ روز کے دھماکے نے دیگر اجناس کے علاوہ صرف گندم کے ذخیرہ کو جتنا نقصان پہنچایا ہے، لبنانی حکومت کے لیے اس کا ازالہ ناممکن نہیں تو مشکل ضرور نظر آرہا ہے۔ اس بندرگاہ میں موجودہ 90 فیصد گندم کا ذخیرہ تباہ ہوگیا ہے۔ اقتصادی دباؤ کے سیاسی اثرات ابھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم حسان وہاب کی حکومت بنے مشکل سے چھ ماہ ہوئے ہیں۔ اس پر حالیہ اقتصادی و سیاسی دباو کسی بڑے حادثے کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 878586
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش