0
Monday 28 Sep 2020 12:11

نئی امریکی سازش

نئی امریکی سازش
اداریہ
اربعین حسینی جوں جوں قریب آرہا ہے، عراق میں امریکہ نواز اور امریکہ مخالف سرگرمیوں میں تیزی نظر آرہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں کے دوران امریکہ کے دہشت گرد فوجیوں کے کانوائے، بغداد میں امریکی سفارتخانے اور امریکی دہشت گردی کے فوجی اڈوں من جملہ التاجی اور البلد پر متعدد بار راکٹ داغے گئے ہیں۔ دراین اثناء عراق کے صدر برہم صالح نے عراق کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے ہونے والی ملاقات کے دوران کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیئو نے ان سے کہا تھا کہ اگر عراق میں امریکی سفارتخانہ اور امریکی فوجیوں پر ہونے والے حملے بند نہ ہوئے تو امریکہ بغداد میں اپنے سفارتخانے کو بند کر دے گا۔

دوسری طرف امریکہ کی جانب سے بغداد میں اپنے سفارتخانہ کو بند کرنے سے متعلق شائع اور نشر ہونے والی خبروں کے ساتھ ہی اسکائی نیوز نے کہا کہ امریکی سفیر ماٹیو ٹولر بغداد سے چلے گئے ہیں۔ اسکائی نیوز نے بریکنگ نیوز دیتے ہوئے کہا کہ امریکی سفیر بغداد سے اربیل میں امریکی قونصل خانہ چلے گئے ہیں اور اس خبر کو عراقی ذرائع ابلاغ من جملہ السومریہ نے بھی نشر کیا۔ تاہم ابھی تک سرکاری طور پر اس خبر کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ تاہم اسکائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے کو بند کرنے کا اعلان آج پیر کو کیا جائے گا۔

البتہ سعودی عرب کے ٹیلی ویژن چینل العربیہ نے اسکائی نیوز کے خبر کی تردید کی ہے۔ عراق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ان دنوں امریکی سفارتخانے کی بندش کی خبریں صرف مبینہ حملوں کی وجہ سے نہیں ہیں، بلکہ امریکہ ان افواہوں کے ذریعے عراقی حکومت پر یہ دباو ڈالنا چاہتا ہے کہ ایران اور اس کے حامی عراق میں عراقی حکومت پر اپنا اثر و نفوز بڑھانے کے لئے بغداد میں امریکی سفارتخانے کو نشانہ بنانا چاہ رہے ہیں۔ امریکی سفیر کی اربیل منتقلی کی خبر، وہ بھی ایسے عالم میں کہ عراقی وزیر خارجہ تہران کے دورے پر ہیں، بہت سے سوالات کو جنم دینے کا باعث بن رہا ہے۔ عراق ایک بار پھر مزاحمتی بلاک اور امریکہ کے درمیان کشیدگی کا مرکز بننے جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 888902
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش