0
Monday 15 Feb 2021 23:30

امریکہ زوال کی طرف گامزن

امریکہ زوال کی طرف گامزن
اداریہ
امریکہ سیاسی، سماجی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں بری طرح زوال کا شکار ہے۔ عالمی سیاست پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار امریکہ کے خاتمے کے بعد کی صورت حال پر لکھ اور بول رہے ہیں۔ سیاسی تباہی کا مشاہدہ حالیہ انتخابات، اس کے نتائج اور کانگریس کی عمارت کیپیٹل ہلز پر حملہ کی صورت میں بخوبی کیا جا سکتا ہے۔ سماجی حوالے سے امریکہ داخلی انتشار کا شکار ہے، سفید فام، رنگین فام اور سیاہ فام کے تعصبات کھل کر سامنے آچکے ہیں۔ ریاستیں ایک دوسرے کے مقابلے میں آ چکی ہیں۔ اقتصادی حوالے سے امریکہ دنیا کا سب سے مقروض ملک ہے، جس پر 22 سے 23 کھرب ڈالر کا قرضہ ہے۔

فوجی ناکامیاں زبان زد خاص و عام ہیں اور ثقافتی حوالے سے امریکہ بری طرح استحصال کا شکار ہے اور دنیا کے کسی کونے میں امریکی ثقافت کو قابل تقلید نہیں سمجھا جاتا۔ امریکہ کے سینیٹر برنی سینڈرز نے حال ہی میں امریکی معاشرے کے اعداد و شمار کی روشنی میں جو تصویر کشی کی ہے، اس نے امریکی زوال پر مہر ثبت کر دی ہے۔ سینیئر امریکی سینیٹر برنی سینڈرز کے مطابق امریکہ میں اس وقت چودہ کروڑ افراد کم آمدنی والی کیٹیگری میں شامل ہیں۔ نو کروڑ بیس لاکھ علاج معالجے کے اخراجات ادا کرنے سے قاصر ہیں۔

پانچ کروڑ کھانے اور غذا سے محروم ہیں جبکہ چار کروڑ بے گھر افراد ہیں، اوپر سے دو کروڑ اسی لاکھ کرونا میں مبتلا ہیں، پانچ لاکھ مر چکے ہیں اور مرنے والوں کی اوسط چار ہزار روزانہ ہے۔ امریکی سینیٹر کے ان اعداد و شمار کی روشنی میں نئے امریکی صدر جو بائیڈن کا یہ کہنا درست ہے کہ امریکہ کو پہلے والے مقام تک لانے کے لیے ایک بڑی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے مطابق امریکہ ٹائی ٹینک کی طرح ہے، اس کے ڈوبنے کا عمل شروع ہوچکا ہے، لیکن ڈوبتے ڈوبتے کچھ وقت لگے گا۔
خبر کا کوڈ : 916457
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش