0
Sunday 23 May 2010 12:04

گستاخانہ خاکے،صہیونی سازش پر امریکی سرپرستی!

گستاخانہ خاکے،صہیونی سازش پر امریکی سرپرستی!
پروفیسر سید اسرار بخاری
 مسلمانوں کی دل آزاری کا سلسلہ مغرب کی جانب سے مسلسل جاری ہے،اس معاملے میں کون کون شامل ہے۔یہ اب سب مسلمانوں کو معلوم ہو چکا ہے اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ شاید وہ پرفتن دور آ پہنچا ہے،جس میں حق و باطل کی آمیزش سے آسمانی فیصلہ ہو جائے گا۔بنیادی طور پر گستاخانہ خاکوں کی سائٹ جاری کرنا صہیونی سازش ہے،جس کی سرپرستی امریکہ کر رہا ہے،اس لئے تو امریکہ نے کہا ہے فیس بک پر پاکستانی پابندی بے جا ہے اور پرائیوں کو کیا روئیں کہ اپنوں یعنی او آئی سی کا کہنا ہے کہ ویب سائٹ کی بندش پاکستان کا انفرادی فیصلہ ہے۔فیس بک کی انتظامیہ نے پاکستان میں سائیٹ کو بلاک کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے اس کو شاید اس مایوسی کا اندازہ نہیں کہ جو عالم اسلام کو فیس بک انتظامیہ سے ہے۔
 امریکہ نے کہا ہے کہ واشنگٹن مذہبی آزادی کا احترام کرتا ہے،تاہم یہ معاملہ پابندی لگانے سے نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔یہود و نصاریٰ نے جو کرنا تھا وہ کر لیا،اب گونگلووں سے مٹی جھاڑ رہے ہیں۔حکومت پاکستان نے بڑی جرات مندی سے کہا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے اور شمالی وزیرستان میں آپریشن کا فہصلہ خود کریں گے۔پاکستان نے کھل کر کہا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے دنیا بھر میں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے جس کے لئے اقوام متحدہ ذمہ دار ہے اور اسے اس سلسلے میں ایکشن لینا چاہیے۔توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر مشرق وسطیٰ،یورپ اور دیگر ممالک میں احتجاج جاری ہے۔فیس بک کی بندش سے اگر اسے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے تو کیا مسلم امہ کی دل آزاری کے ہرجانے سے بھی زیادہ ہے؟ یہود و نصاریٰ نے مسلمانوں کے خلاف مختلف انداز میں کروسیڈ شروع کر رکھا ہے۔کروڑوں ڈالر اس مشن پر خرچ کئے جا رہے ہیں،جس کے ثبوت سامنے آچکے ہیں۔انٹرنیٹ کا مطلب یہ نہیں کہ اسے مسلمانوں کے پیغمبر ص کی توہین کے لئے استعمال کیا جائے۔یہود و ہنود اور نصاریٰ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ڈیڑھ ارب مسلمان ناموس محمد ص پر جانیں قربان کرنے کے لئے تیار ہیں اور ان خاکوں کا مقصد ہی یہ ہے کہ باطل حق کے ساتھ ایک بڑی جنگ چھیڑے اور یہ وہی جنگ ہو گی،جس میں باطل کو شکست اور حق کو فتح حاصل ہو گی اس کی وضاحت قرآن حکیم میں موجود ہے۔ 
مغرب کو یہ جان لینا چاہیے کہ اُن کی زیادتیاں مسلم امہ کے بکھرے ہوئے شیرازے کو یکجا کرنے کا سامان فراہم کریں گی۔امریکہ گالم گلوچ کو اظہار رائے سمجھتا ہے اور وہ کھل کر صہیونیت کی سازش کی سرپرستی کر رہا ہے۔لیکن اسے معلوم ہونا چاہیے کہ صہیونیت ایسی دیمک ہے جو امریکہ کو بھی کھا جائے گی۔فیس بک کے ترجمان کا یہ کہنا اس قدر بے جا ہے کہ فیس بک پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد پُرتشدد عمل پر ہمیں سخت تشویش ہے۔
او آئی سی کو ہم ایک امریکی ادارہ سمجھتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ اس نے وہی کچھ کہا ہے جو امریکہ نے اس سے کہا ہے،یوٹیوب کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور پاکستان میں اپنی ویب سائٹ کی جلد از جلد بحالی کے لئے کام کر رہی ہے۔پاکستانی حکومت نے جو کچھ کہا ہے وہ ردعمل ظاہر کیا ہے،وہ ایک اسلامی جمہوریہ کا فرض ہے اس لئے اب فیس بک انتظامیہ بھول جائے کہ پاکستان اس کی ویب سائٹ کو پھر سے جاری کرے گا۔تاکہ وہ پھر یہودیوں سے پیسہ لے کر مسلمانوں کی دل آزاری کر سکے۔
خبر کا کوڈ : 26421
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش