0
Wednesday 12 Dec 2018 18:02

مقبوضہ کشمیر، انسانی حقوق کا عالمی دن

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن پر احتجاجی دھرنا

اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کے عالمی دن کے موقعہ پر انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر کشمیر میں ہڑتال کی گئی، جس کے نتیجے میں شہر و دیہات میں معمول کی عوامی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں۔ ادھر گمشدہ افراد کے لواحقین کی تنظیم ’’اے پی ڈی پی‘‘ نے پریس کالونی میں دھرنا دیا جبکہ مین اسٹریم اور مزاحمتی جماعتوں کی جانب سے الگ الگ سیمناروں کا اہتمام کیا گیا۔ عالمی یوم حقوق انسانی پر کتاب کی رسم رونمائی بھی انجام دی گئی۔ عالمی یوم حقوق البشر کی مناسبت سے گمشدہ افراد کے رشتہ داروں نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے لخت جگروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ لاپتہ ہوئے افراد کی بازیابی کے لئے کمیشن مقرر کریں۔ لاپتہ ہوئے افراد کے عزیز و اقارب اور رشتہ دار پریس کالونی میں جمع ہوئے اور خاموش احتجاج کیا۔ احتجاج میں بیشتر خواتین شامل تھیں، جنہوں نے ہاتھوں میں اپنے لاپتہ ہوئے عزیزوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دوران حراست جبری طور پر لاپتہ کئے گئے افراد کی بازیابی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ اس موقع پر کئی خواتین نے اپنے لخت جگروں کی گمشدگی کی روداد بیان کرتے ہوئے ان کی بازیابی کی فریاد کی جبکہ جذباتی مناظر کے بیچ کئی خواتین کی آنکھیں نمناک ہو گئیں۔
خبر کا کوڈ : 766267
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش