0
Tuesday 10 May 2022 22:12

اسرائیل کیخلاف ''سیف القدس'' آپریشن میں استعمال ہونیوالے ہتھیار

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

  • گذشتہ سال آپریشن

    گذشتہ سال آپریشن "سیف القدس" میں استعمال ہونیوالے ہتھیاروں کی تفصیلات اور تصاویر

اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک حماس کے عسکری ونگ نے آپریشن ''سیف القدس'' کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ان ہتھیاروں کی باضابطہ تصویری نمائش منعقد کی، جو اس معرکے میں پہلی بار صیہونی حکومت کے خلاف استعمال ہوئے تھے۔ فارس نیوز کے بین الاقوامی ڈیسک کے مطابق، آج (منگل 10 مئی) صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی مقاومت کے آپریشن "سیف القدس" کے ایک سال مکمل ہونے پر اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ "عزالدین القسام بریگیڈ" نے سرکاری طور پر پہلی بار ''سیف القدس'' میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی تصاویر جاری کی ہیں۔ اس کارروائی میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

AYYASH 250K میزائل
اس میزائل کا نام شہید کمانڈر "یحییٰ عیاش" کے نام پر رکھا گیا ہے، جو عزالدین القسام بریگیڈ کے سینیئر کمانڈروں میں سے ایک تھے اور الیکٹرانکس آلات کے ماہر جانے جاتے تھے، انہیں 5 جنوری 1996ء کو صیہونی ایجنٹوں کی طرف سے ٹیلی فون میں نصب کیے گئے ایک بم دھماکے سے شہید کیا گیا تھا۔ اس میزائل کی رینج 250 کلومیٹر سے زیادہ ہے اور یہ بہت زیادہ تباہ کن طاقت رکھتا ہے۔
A120 میزائل
اس میزائل کا نام بھی شہید ''رائد صبحی العطار'' کے نام سے منسوب ہے، جو صیہونی قید خانوں میں مرد آہن کے نام سے معروف تھے۔ انہیں اگست 2014ء میں اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے دو دیگر ساتھی کمانڈروں ''قسام محمد ابو شمالہ'' اور ''محمد برہوم'' کے ہمراہ اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا تھا۔

میزائل SH 85
اس میزائل کا نام شہید کمانڈر ''محمد ابو شمالہ'' کے نام سے لیا گیا ہے، جو ''عزالدین القسام بریگیڈ'' کی سپریم ملٹری کونسل کے رکن تھے اور انہیں اگست 2014ء میں العطار کے ساتھ ہی شہید کیا گیا تھا۔ اس میزائل کی رینج 85 کلومیٹر تک ہے جبکہ اس کی طاقت تباہ کن ہے۔
شہاب خودکش ڈرون
یہ فلسطینی مجاہدین کا دیسی ساختہ ڈرون ہے کہ جس نے پہلی بار سال گذشتہ صیہونیوں کو اپنے غضب کا نشانہ بنایا تھا۔ اس ڈرون نے قابض صیہونی بستی ''نیر عوز'' میں کیمیکل کے ایک کارخانے اور غزہ پٹی کے شمالی ساحل کے سامنے سی این جی اسٹیشن جیسے اہم ترین ہدف کو بڑی کامیابی کے ساتھ نشانہ بنایا تھا۔

الزواری ڈرون
ایک مقامی جاسوس ڈرون کہ جس کا نام شہید "محمد الزواری" سے موسوم ہے۔ الزواری، تیونس کی نیشنل ایروناٹیکل انڈسٹری کے ہنرمند اور خودکش ڈرون کے موجد تھے، جنہیں موساد نے 2016ء میں تیونس میں شہید کر دیا تھا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے ''سیف القدس'' کے نام سے ہونے والی کارروائیوں میں مذکورہ ڈرون کا استعمال دشمن کے ٹھکانوں، اڈوں اور صیہونی بستیوں کی شناخت اور نگرانی کے لیے کیا تھا۔

حماس کے عسکری یونٹ نے یہ معلومات اپنی ویب سائٹ پر شائع کرتے ہوئے لکھا کہ گذشتہ سال ایسے ہی ایک دن شام چھے بجے ''القسام'' کے میزائلوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور قدس کی آزادی کی جنگ کے آغاز کا باضابطہ اعلان کیا۔ یاد رہے کہ آپریشن سیف القدس کا آغاز گذشتہ سال 10 مئی بروز پیر کو ہوا تھا، جب صیہونیوں نے مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر حملہ کیا اور مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے ''شیخ جراح'' سے 500 فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کی اور پہلی مرتبہ اسرائیلی حکومت نے قدس کی جانب میزائل داغے، ساتھ ہی عارضی صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی پر حملہ کیا، جس میں 240 سے زائد افراد شہید ہوئے۔ جواباََ فلسطینی مزاحمت کاروں نے مقبوضہ علاقوں پر ہزاروں میزائل داغے، جس کے نتیجے میں 75 فیصد صہیونی پناہ گاہوں میں چھپ گئے تھے۔ آخرکار 11 دن کے بعد اسرائیل مصر کے ساتھ مجوزہ جنگ بندی پر راضی ہوگیا۔
خبر کا کوڈ : 993538
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش