0
Saturday 11 Jan 2014 23:45

تکفیری دہشتگرد ٹولہ اہلسنت کا نام استعمال کرکے اتحاد بین المسلمین کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، محمد یونس

تکفیری دہشتگرد ٹولہ اہلسنت کا نام استعمال کرکے اتحاد بین المسلمین کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، محمد یونس

محمد یونس کوئٹہ کی معروف سماجی شخصیت اور الحجت اسکاؤٹس کے صدر ہیں۔ آپ پچھلے 25 سال سے اسکاؤٹ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اس سے قبل آپ حسینی اسکاؤٹ میں رہے ہیں۔ الحجت اسکاؤٹس کے قیام کو چھ ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ کوئٹہ میں مختصر سے عرصے میں الحجت اسکاؤٹس کو ان کی خدمات کی وجہ سے نہایت پذیرائی ملی ہے۔ ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے محمد یونس صاحب سے الحجت اسکاؤٹس سمیت کوئٹہ کی مجموعی صورتحال کے بارے میں ایک مختصر انٹرویو کیا، جو قارئین کے لئے پیش ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: الحجت اسکاؤٹس کے قیام کا اصل ہدف کیا ہے۔؟
محمد یونس: کوئی بھی ایسا کام جو عوام اور انسانیت کی فلاح و بہود کیلئے ہو، وہ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اسکے علاوہ محرم الحرام میں سکیورٹی انتظامات کی ذمہ داریاں بھی ہمارے ذمہ ہیں۔ لیکن ہماری کوشش ہوگی کہ الحجت اسکاؤٹ کو صرف محرم کے ایام تک محدود رکھنے کی بجائے اسے انسانیت کی خدمت کیلئے پورے سال فعال رکھا جائے۔ اسکے علاوہ ہم مختلف قسم کے اداروں کیساتھ ملکر بھی کام کرتے ہیں۔ بحیثیت اسکاؤٹ ہمارا یہ یقین ہے کہ اسکاؤٹ باکردار ہو، بااخلاق ہو اور اس میں‌ جذبہ انسانی و دینی ہونا چاہیئے، تاکہ وہ بہتر انداز میں اپنی خدمات سرانجام دے سکے۔

اسلام ٹائمز: یونس صاحب! اس سے قبل بھی علمدارروڈ پر بہت سے اسکاؤٹس موجود تھے، تو کیا ایک نئے اسکاؤٹس کی بنیاد رکھنے کی کوئی خاص وجہ آپ بتا سکتے ہیں۔؟
محمد یونس: یہ بہت اہم سوال ہے۔ میں بذاتِ خود اسکاؤٹس کو ایک نئے انداز میں لانا چاہتا تھا اور ہمارے جوانوں میں جو جذبہ پایا جاتا ہے اس کو ایک نئی شکل میں لانا چاہتا تھا۔ مثلاً اسکاؤٹس علمدارروڈ صرف محرم کے دس دنوں کیلئے محدود ہیں اور کچھ لوگ ہیں جو اخلاقی و دینی تربیت کے پروگرامز رکھتے ہیں لیکن میں اس کو صرف محرم کی بجائے پورا سال فعال رکھنا چاہتا ہوں۔ اس میں ہم کسی بھی ادارے کیساتھ تعاون کرتے ہیں۔ اسکے علاوہ بھی ہم نے رنگ، نسل، مذہب اور ہر قسم کے تعصبات سے بالاتر ہوکر صرف انسانیت کی خدمت کا جذبہ لے کر نئے اسکاؤٹ کی بنیاد رکھی۔ الحجت اسکاؤٹس کے قیام کے بعد دیگر تمام اسکاؤٹس میں کمپیٹیشن کی فضاء پیدا ہو گئی ہے، جسکے بعد ہر کسی کی کوشش ہے کہ وہ بہتر سے بہتر خدمات انجام دے سکے، جو ایک اہم پیشرفت ہے۔

اسلام ٹائمز: الحجت اسکاؤٹس میں کُل کتنے ممبران موجود ہیں۔؟
محمد یونس: اس وقت الحجت اسکاؤٹس میں‌ 75 ممبران اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

اسلام ٹائمز: الحجت اسکاؤٹس نے اب تک معاشرے میں کس حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔؟
محمد یونس: ہماری سب سے بڑی کامیابی یہی ہے کہ چند ہی مہینوں میں عوام نے ہماری خدمات کو نہایت سراہا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اپنے ممبران کی بہترین اخلاقی تربیت کرسکیں۔

اسلام ٹائمز: علمدارروڈ موجودہ حالات میں سکیورٹی کے حوالے سے ایک حساس علاقہ ہے، آپکے اسکاؤٹ علاقے کی سکیورٹی کیلئے کونسے اقدامات اُٹھا رہے ہیں۔؟
محمد یونس: سکیورٹی کے مسائل تو بنیادی طور پر سکیورٹی فورسز اور حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہیں۔ بحیثیت اسکاؤٹس ہماری کوشش ہوتی ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سکیورٹی فورسز کے ساتھ ملکر خدمات سرانجام دیں۔ جہاں تک بات چوبیس گھنٹے سکیورٹی فرائض انجام دینے کی ہے تو اگر مخیر حضرات اور حکومت نے ہمیں اجازت دی تو ہم بھرپور کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

اسلام ٹائمز: کیا ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ شہر کے امن و امان کی بہتری کیلئے مذہبی انتہا پسند جماعتوں کو مذاکرات پر بلا پائیں گے۔؟
محمد یونس: جو مذہبی انتہا پسند عناصر اہلسنت کا نام استعمال کر رہے ہیں، اصل میں یہ ایک تکفیری دہشتگرد ٹولہ ہے، جو اہلسنت برادارن کا بدنام کر رہا ہے۔ مذاکرات کیلئے سب سے پہلے لازم ہے کہ وہ پاکستان کے آئین کو مانیں۔ مذاکرات انسانوں سے ہوتے ہیں۔ اگر آپ نے ان دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کرنا چاہے تو کل کوئی بھی شخص کسی بےگناہ انسان کو قتل کرکے جیل میں جانے کی بجائےحکومت سے مذاکرات کا مطالبہ کریگا۔ اگر یہ لوگ واقعاً امن چاہتے ہیں تو حکومت کو چاہیئے کہ ان کے خلاف ملکی سطح پر ایکشن لیں، انہیں کمزور کرے اور اسکے بعد اُنہیں مجبور کرے کہ وہ ریاستی رٹ کو قبول کرے۔

اسلام ٹائمز: حاصل بزنجو صاحب کہتے ہے کہ صوبائی حکومت کے پاس اختیارات نہیں ہیں، تو کیا ریاست اب بھی بلوچستان کے حقوق دینے سے گریزاں ہے۔؟
محمد یونس: مسئلہ بلوچستان کے حوالے سے میں یہی کہونگا کہ اگر بلوچستان حکومت صوبے کے مسائل حل نہیں کر پا رہی، اور اسے اختیارات حاصل نہیں ہے تو انہیں مستعفی ہو جانا چاہیئے۔ صوبے کے معاملات میں اگر صوبائی حکومت کا کوئی عمل دخل ہی نہیں‌ ہے تو اںہیں کرسی پر بیٹھ کر وقت ضائع نہیں کرنا چاہیئے۔

اسلام ٹائمز: شہدائے علمدارروڈ کی برسی کے حوالے سے کیا کہے گے۔؟
محمد یونس: یقیناً شہدائے دس جنوری علمدارروڈ نے پورے پاکستان میں ملت کو سرخرو کیا اور اتنی شہادتوں کے بعد بھی ہماری ملت میں عزم و حوصلے کی کوئی کمی نہیں۔ حالانکہ دشمن نے کہا تھا کہ 2012ء تک کوئٹہ سے شیعیانِ حیدر کرار کا خاتمہ کردیا جائے گا لیکن دشمن کو اپنی مُنہ کی کھانی پڑی۔ الحمدللہ آج ہماری قوم کوئٹہ سمیت پورے پاکستان میں دشمن کے سامنے سیسا پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہوئی ہے اور مجھے یقین ہے کہ کامیابی انشاءاللہ ہماری ہی ہوگی۔

اسلام ٹائمز: اسلام ٹائمز کے ذریعے عوام کو کیا پیغام دینا چاہے گے۔؟
محمد یونس: میں پوری پاکستانی قوم کو یہی کہنا چاہتا ہوں کہ وہ ایک پاکستانی بنے۔ ہم سب کو نسلی، مذہبی اور علاقائی تعصبات سے بالاتر ہوکر اس ملک کے مفاد کیلئے کام کرنا ہوگا۔ پاکستان کے بقاء کیلئے ہم سب کو پاکستانی بننا پڑے گا۔ اس وقت وطنِ عزیز کو مختلف قسم کے مسائل کا سامنا ہے، لیکن انشاءاللہ جس طرح ہم نے اس ملک کے قیام میں اتحاد و وحدت کا مظاہرہ کیا اسی طرح اس کو بچانے کیلئے ہم سب صرف پاکستانی بنیں۔

خبر کا کوڈ : 340167
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش