0
Sunday 17 May 2015 22:53
نواز حکومت سب کچھ پنجاب کیلئے کر رہی ہے نہ کہ پورے پاکستان کیلئے

یمن کے معاملہ پر ایوان کا فیصلہ قومی امنگوں کے مطابق تھا، سینیٹر الیاس بلور

یمن کے معاملہ پر ایوان کا فیصلہ قومی امنگوں کے مطابق تھا، سینیٹر الیاس بلور
سینیٹر الیاس احمد بلور کا بنیادی تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ہے، وہ خاندانی لحاظ سے عوامی نیشنل پارٹی سے وابستہ ہیں، ان کے بڑے بھائی غلام احمد بلور ہیں، جو کہ ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، جبکہ دوسرے بھائی بشیر احمد بلور دہشتگردی کا نشانہ بن کر شہید ہوچکے ہیں، ان کے خاندان کے دیگر متعدد افراد بالخصوص نئی نسل بھی سیاست سے منسلک ہے، الیاس احمد بلور اس وقت ایوان بالا (سینیٹ) میں اے این پی کی نمائندگی کر رہے ہیں، وہ اس سے قبل بھی ایوان کا حصہ رہ چکے ہیں، ان کا شمار سیاستدان ہونے کیساتھ ساتھ صوبہ کی اہم کاروباری شخصیات میں بھی ہوتا ہے، ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے سینیٹر الیاس احمد بلور کیساتھ ایک انٹرویو کا اہتمام کیا، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: آپ خیبر پختونخوا سے منتخب سینیٹر ہیں، صوبہ کے حالات کو مجموعی طور پر کیسے دیکھتے ہیں۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
پی ٹی آئی حکومت کی اب تک کی کارکردگی بالکل زیرو ہے، انہوں نے الیکشن کے قواعد و ضوابط کیخلاف اقدامات کئے اور جہاں پائپ ڈلے ہوئے تھے وہاں اور پائپ ڈالے ہیں، اب بھی انہوں نے ناجائز قسم کے کام شروع کئے ہوئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ الیکشن کمیشن کو اس حوالے سے نوٹس لینا چاہئے اور جہاں تک ان کی کارکردگی کا تعلق ہے تو وہ بالکل زیرو ہے۔

اسلام ٹائمز: گذشتہ روز پاک چین راہداری کے معاملہ پر اے این پی کی جانب سے اے پی سی منعقد کی گئی، آپکی جماعت اس نئے منصوبہ کے کیوں خلاف ہے۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
میں نے اس روز واضح طور پر ہاوس میں کہا کہ نہ صرف اس کو ٹرانسفر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے بلکہ کر دیا گیا ہے، یہ کہتے ہیں کہ پانچوں لائنوں کو اکٹھا لیکر چلیں گے تو یہ تو اسے پنجاب لے جائیں گے۔ مطلب خیبر پختونخوا اور وزیرستان کے حقوق تو اس حوالے سے ختم ہوجائیں گے، اس پر سب سے زیادہ حق خیبر پختونخوا اور وزیرستان کا تھا، یہ ان کے وقت میں نہیں ہوا بلکہ اس کا فیصلہ زرداری صاحب کے وقت میں ہوگیا تھا، لیکن دستخط اس حکومت کے وقت میں ہوئے ہیں۔

اسلام ٹائمز: اس حوالے سے پی ٹی آئی نے اعتراض نہیں کیا، اے این پی کیوں پریشان ہے۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
کے پی کے کی حکومت نے اس پر اعتراض کیا ہے، نیازی صاحب نے نہیں کیا، کیونکہ وہ نئے پاکستان کی بات کرتے ہیں، وہ پنجاب سے ووٹ لینا چاہتے ہیں، اس وجہ سے انہوں نے اعتراض نہیں کیا، خیبر پختونخوا کی حکومت نے اعتراض کیا ہے بلکہ اسمبلی میں قرارداد بھی منظور کروائی ہے۔

اسلام ٹائمز: آپریشن ضرب عضب کے بعد ملک میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو آپ کیسے دیکھتے ہیں۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
میں سمجھتا ہوں کہ اگر یہ آپریشن شروع نہ ہوتا تو ملک کا برا حال ہوتا، نیازی صاحب نے کہا تھا کہ اگر میں وزیراعظم ہوتا تو یہ آپریشن نہ ہونے دیتا، یہ تو آپریشن کیخلاف تھے، یہ تو آرمی پبلک اسکول کے مسئلہ کے بعد مجبوراً دھرنا توڑا گیا اور اس کے بعد فوج نے ایکشن لیا، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے تو طالبان کیساتھ تعلقات تھے۔

اسلام ٹائمز: کیا آپ سمجھتے ہیں کہ یمن کے معاملہ پر حکومت اب تک پارلیمان کی مشترکہ قرارداد کے مطابق چل رہی ہے۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
حکومت کچھ نہ کچھ سمجھوتہ کر رہی ہے، اور جو میرے خیال میں مناسب ہے۔

اسلام ٹائمز: امام کعبہ نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، کیا یمن کے معاملات پاکستان کی امنگوں کے مطابق درست ہوتے نظر آرہے ہیں۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
شائد درست ہوجائیں، پاکستان کے عوام کی امنگوں کیخلاف تو اسمبلی نے فیصلہ نہیں دیا تھا، ایوان نے تو پاکستانی عوام کی امنگوں کے مطابق فیصلہ دیا تھا، پاکستان کے عوام چاہتے تھے کہ پہلے کی طرح اس بار بھی ہر جگہ پر ہم ہاتھ نہ ڈالیں، اور وہی فیصلہ ہوا، ہم اپنے آپ کو سنبھال نہیں سکتے، دوسروں کے معاملات میں کیا مداخلت کریں گے۔

اسلام ٹائمز: اے این پی نے مرکزی حکومت کی کارکردگی کو مجموعی طور پر کیسا پایا۔؟
سینیٹر الیاس بلور:
مرکزی حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ صرف پنجاب کیلئے کر رہی ہے، سارے پاکستان کیلئے نہیں کر رہی۔
خبر کا کوڈ : 461439
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش