0
Saturday 13 Aug 2022 19:43

کوئٹہ، اساتذہ کا تا دم مرگ ہڑتال گیارہ دنوں سے جاری

کوئٹہ، اساتذہ کا تا دم مرگ ہڑتال گیارہ دنوں سے جاری
اسلام ٹائمز۔ گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن (آئینی) بلوچستان کے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہمارے جائز اور تسلیم شدہ مطالبات پر عملدرآمد کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال گیارویں روز بھی جاری ہے۔ عنایت اللہ کاکڑ، محمد قاسم خان اچکزئی کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ مجیب اللہ غرشین، نعیم کاکڑ، منظور بلوچ، میر احمد بنگلزئی اور حاجی سعید ناصر، ناصر مینگل کی بھی حالت غیر ہے اور بے حس حکومت کی روایتی ہٹ دھرمی بدستور برقرار ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ منظم سازش کے تحت دانستہ طور پر شعبہ تعلیم کو تباہی کی جانب سے دھکیلا جا رہا ہے۔ اساتذہ کے جائز مطالبات پر عملدرآمد میں محض ایک اساتذہ و تعلیم دشمن سیکرٹری کی غیر موجودگی کو جواز بنا کر تاخیر کی جارہی ہے۔

موجودہ صوبائی حکومت کی بے بسی پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔ تادم مرگ بھوک ہڑتال میں قائدین کی تشویشناک حالت دیکھ کر اساتذہ میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ خدانخواستہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ رونما ہوا یا اساتذہ قائدین کو نقصان پہنچا تو حالات کو قابو کرنا حکومت، بلکہ ہمارے کنٹرول سے باہر ہوجائے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ صوبہ بھر کے اساتذہ اتحاد و اتفاق برقرار رکھیں اور احتجاجی تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے جدوجہد تیز کر دیں۔ 15 اگست کو صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ 16 اگست کو تمام سیاسی پارٹیوں و اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے گا, جبکہ 17 اگست کو قومی شاہراﺅں کو بلاک کرکے اساتذہ بے حس حکومت کو جگانے کیلئے احتجاج ریکارڈ کرائیں گے. قائدین و اساتذہ کے حوصلے بلند ہیں۔ اپنے حقوق لے کر ہی دم لیں گے۔ علاوہ ازیں دن بھر احتجاجی کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے والوں کا رش رہا۔
خبر کا کوڈ : 1009008
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش