0
Sunday 5 Feb 2023 19:05

ناموسِ صحابہ و اہلبیت بل کو جلد سینیٹ سے پاس کراکے ایکٹ بنایا جائے اور نافذ کیا جائے، مفتی منیب الرحمن

ناموسِ صحابہ و اہلبیت بل کو جلد سینیٹ سے پاس کراکے ایکٹ بنایا جائے اور نافذ کیا جائے، مفتی منیب الرحمن
اسلام ٹائمز۔ دارالعلوم نعیمیہ میں علمائے اہلسنت کا ایک بڑا اور نمائندہ اجتماع مفتی منیب الرحمن کی صدارت میں منعقد ہوا اور حالاتِ حاضرہ کے تناظر میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد مندرجہ ذیل مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ کے مطابق مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ علمائے اہلسنت کا یہ عظیم اجتماع قومی اسمبلی کی جانب سے ناموسِ صحابہ واہلِ بیت کے بِل کو پاس کرنے پر ارکانِ قومی اسمبلی کی تحسین کرتا ہے اور سینیٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھی اس بل کو جلد از جلد منظور کریں تاکہ یہ نافذ العمل قانون کی شکل اختیار کرسکے اور پھر اس قانون کو کسی امتیاز کے بغیرنافذ کیا جائے، ایک فرقے کے علماء اور مذہبی تنظیمیں اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں، ان کی منطق ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کیونکہ ان سے ان کے عقائد کے خلاف کسی کے احترام کا مطالبہ نہیں کیا جارہا، بلکہ مطالبہ یہ ہے کہ کوئی اہلسنت کے مسلمات یعنی صحابہ و اہلِ بیت کی توہین نہ کرے اور یہ مطالبہ عقل و نقل کی رو سے جائز ہے، قرآنِ کریم نے توبہت پہلے سدِ ذرائع کے طور پر کفار کے معبودانِ باطلہ کو برا کہنے سے منع فرمایا تھا۔

مفتی منیب الرحمن کا کہنا تھا کہ قرآن میں ارشاد ہوا مسلمانو، یہ لوگ اللہ کے سوا جن بتوں کی عبادت کرتے ہیں، تم انھیں گالی نہ دو، ورنہ وہ سرکشی اور جہالت سے اللہ کی شان میں بے ادبی کریں گے، (الانعام:108)۔  مقامِ حیرت ہے، جو ضمانت قرآنِ کریم کفار و مشرکین کو دیتا ہے، یہ لوگ مسلمانوں کو وہ ضمانت دینے کے لئے تیار نہیں ہیں، جبکہ ان کے اکابر برملا یہ بیان دے چکے ہیں کہ ایران کے مذہبی اکابر نے اہلسنت کے مقدسات کی توہین کو حرام قرار دیا ہے، ہمارا ملک پہلے ہی سیاسی انتشار اور معاشی بربادی سے دوچار ہے، کیا وہ اس میں ایک نیا مذہبی تنازع کھڑا کرنا چاہتے ہیں، اپنی نفرتوں کے پرچار کے لئے قوم کی وحدت کو پارہ پارہ کرنا چاہتے ہیں جبکہ مین اسٹریم میڈیا میں آکر اتحادِ امت کی باتیں کرتے ہیں، یہ تضاد ناقابلِ فہم اور ناقابلِ برداشت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1039701
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش