0
Monday 27 Mar 2023 04:14
صیہونی وزیر جنگ اپنے عہدے سے برطرف

اسرائیل کی سلامتی میرے لئے اہم ہے، یوآف گالانٹ

اسرائیل کی سلامتی میرے لئے اہم ہے، یوآف گالانٹ
اسلام ٹائمز۔ اپنے عہدے سے ہٹائے جانے والے صیہونی وزیر جنگ "یوآف گالانٹ" نے آج شب کہا ہے کہ میرے لئے اسرائیل کی سلامتی مہم ہے اور رہے گی۔ بنیامین نتین یاہو کی جانب سے ہٹائے جانے کے بعد یوآف گالانٹ نے ایک ٹویٹ کیا۔ اپنے ٹویٹ میں سابق صیہونی وزیر جنگ نے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی میری بنیادی فکر اور مشن رہی ہے اور رہے گی۔ صیہونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یوآف گالانٹ اپنی بے دخلی پر سپریم کورٹ جانے کا سوچ رہے ہیں۔ یوآف گالانٹ کو برطرف کرنے کے بعد صیہونی وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب کو حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے کے سامنے کھڑا ہو جانا چاہیئے اور فوجی احکامات کی نافرمانی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہیئے۔ صیہونی وزیر جنگ کی برطرفی پر اپوزیشن رہنماوں کا کہنا تھا کہ نتین یاہو ریڈ لائن عبور کر رہا ہے، ہمیں سیاست میں اپنی سلامتی داو پر نہیں لگانی چاہیئے۔ یائیر لاپیڈ اور بنی گانٹز نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ میں لیکوڈ پارٹی کے ارکان وزیر دفاع کی برطرفی کو قبول نہ کریں اور اس کام کی حمایت کرکے خود کو شرمندہ ہونے کا موقع نہ دیں۔

واضح رہے کہ ابھی کچھ ہی دیر قبل صیہونی وزیر جنگ "یوآف گالانٹ" کو نتین یاہو نے وزارت جنگ سے برطرف کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر" نے نتین یاہو سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ عدالتی اصلاحاتی بل کی مخالفت کرنے پر یوآف گالانٹ کو برطرف کر دے۔ سابق صیہونی وزیر جنگ یوآف گالانٹ نے نتین یاہو کی کابینہ کے ارکان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس متنازعہ عدالتی اصلاحاتی بل کو روکنے کے لئے میرا ساتھ دیں۔ یوآف گالانٹ کے بیانات ایسے وقت میں سامنے آرہے ہیں، جب جمعرات کو ایک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے نتین یاہو نے متنازعہ عدالتی اصلاحتی بل کو روکنے کے امر کو مسترد کر دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے باشندے نیتن یاہو کی کابینہ کی جانب سے پیش کردہ عدالتی اصلاحاتی بل کو آئینی بغاوت سے تعبیر کرتے ہیں۔ اس بل کے مطابق عدلیہ کے اختیارات کو کم کیا جائے گا اور صیہونی حکومت کے قانون ساز و ایگزیکٹو اداروں کو مضبوط کیا جائے گا۔

اس بل کے تحت صیہونی کابینہ کے عدالتی مشیر کے علاوہ دیگر وزارتوں کے عدالتی مشیران کے اختیارات کو سلب کر لیا جائے گا اور وزیر کے پاس کسی بھی عدالتی مشیر کو اپنے دفتر میں تعینات کرنے اور ہٹانے کا اختیار ہوگا۔ اس بل کو گذشتہ ہفتے کینسٹ کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔ اس کی حمایت میں 63 اور مخالفت میں 47 ووٹ پڑے۔ اس بل کو قانونی شکل دینے کے لئے تین دفعہ ووٹنگ کروانی پڑے گی۔ اب دوسری اور تیسری مرتبہ بھی اس پر ووٹنگ ہوگی، آخر میں سینیٹ میں ووٹنگ کے بعد اسے ایک قانون کی حیثیت حاصل ہوگی۔ نتین یاہو کو گذشتہ سالوں سے کرپشن، رشوت اور خیانت کے الزام میں عدالتی ٹرائل کا سامنا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس بل کے لانے کا مقصد عدالتی تحقیقات سے فرار ہے۔ اسی وجہ سے مقبوضہ سرزمین کئی ہفتوں سے ہنگاموں اور مظاہروں کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1048920
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش