0
Monday 24 Oct 2011 03:55

پاکستان امریکا کی لاجسٹک سپورٹ بند کرے، ”گو امریکا گو“ تحریک عوام کی ترجمان بن گئی ہے، منور حسن

پاکستان امریکا کی لاجسٹک سپورٹ بند کرے، ”گو امریکا گو“ تحریک عوام کی ترجمان بن گئی ہے، منور حسن
ساہیوال:اسلام ٹائمز۔ ساہیوال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ صدر زرداری کی حکومت مضبوط و مستحکم بنانے میں میاں نواز شریف نے بھرپور تعاون کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں، اے پی سی اور پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عمل نہیں کیا جا رہا۔ فوج کے لیے بہتر ہے کہ وہ سیاست میں مداخلت نہ کرے۔ پاکستان امریکا کی لاجسٹک سپورٹ بند کرے۔ امریکا بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانے کے ساتھ ساتھ چین پر نظر رکھنے کے لیے پاک افغان وسائل پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ جماعت اسلامی کی ”گو امریکا گو“ تحریک عوام کے دلوں کی دھڑکن بن گئی ہے، سید منور حسن نے کہا کہ اگر نواز شریف ”گوزرداری گو‘‘ تحریک کے لیے مخلص ہوتے تو اپوزیشن پارٹیوں سے رابطہ کرتے اور انھیں ساتھ لے کر چلتے۔ ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دکھانے کے اور ہیں۔ وہ عوام کو اب مزید دھوکا نہیں دے سکتے۔
بعد ازاں بلدیہ گراونڈ ساہیوال میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جب تک زرداری کے ایک کاندھے پر ایم کیو ایم، دوسرے پر اے این پی اور گود میں ق لیگ بیٹھی ہے ملک سے مہنگائی، کرپشن، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ ختم نہیں ہو سکتی۔ چور دوسرے چور کے ہاتھ نہیں کاٹ سکتا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی بدانتظامی اور کرپشن کی وجہ سے بدامنی، لوڈشیڈنگ اور مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ عوام خود کو بےسہارا سمجھ رہے ہیں۔ لاکھوں لوگ سڑکوں پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں لیکن نام نہاد جمہوری حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ 
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عوامی امنگوں کے مطابق حکومت کرنے کے دعوے کرنے والے حکمران سپریم کورٹ، اے پی سی کے فیصلوں اور پارلیمنٹ کی قراردادوں پر عمل کرنے سے نگاہیں چرا رہے ہیں۔ اے پی سی کا سب سے پہلا نکتہ یہ تھا کہ فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی لیکن وہ کمیٹی بھی تشکیل نہیں دی گئی ہے۔ بھارت کو تجارت کے لیے پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بھارت لاکھوں کشمیریوں کا قاتل ہے۔ بھارت نے پاکستان کو دل سے کبھی تسلیم نہیں کیا۔ جو ملک پاکستان آ کر کرکٹ اور ہاکی کھیلنے کو تیار نہیں، اسے پسندیدہ ملک قراردینا اپنے پاوں پر کلہاڑی مارنے کے مترادف ہے۔ کشمیریوں کو بھارت کے رحم و کرم پر چھوڑ کر تجارتی مراعات دینا کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ہمارے حکمرانوں کو بھارت میں مسلم اقلیت پر ڈھائے جا رہے مظالم نظر نہیں آتے۔
سید منور حسن نے کہا کہ فوج کے لیے بہتر ہے کہ سیاست میں مداخلت نہ کرے اور اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے ملکی سرحدوں کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوج اپنا عہد اور حلف نبھاتی تو امریکا کو ڈرون حملوں کی جرات نہ ہوتی۔ فوج حکومت کے ماتحت ہے اور وہ فیصلے کرنے کی مجاز نہیں۔ غریب عوام اپنا پیٹ کاٹ کر انھیں وردیوں اور تمغوں سے سجاتے ہیں اور وہ انھی غریب عوام پر بندوق تانے کھڑے ہیں۔ 
جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت کسی بھی ملک سے مذاکرات کا حق صرف حکومت کو ہے اور حکومت بھی پارلیمنٹ کی مرضی سے ہی یہ قدم اٹھا سکتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئی کا بیان منافقت پر مبنی ہے۔ پاکستانی سرزمین پر افغانستان سے حملے ہوتے رہے، لیکن کرزئی نے کبھی اس کے خلاف رد عمل ظاہر نہیں کیا۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ امریکا کی لاجسٹک سپورٹ بند کی جائے۔ امریکی فوجیوں سے پاکستانی ہوائی اڈے واپس لیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ حقانی اور اس کا نیٹ ورک طالبان کے ماتحت ہے۔ حقانی ملا عمر کا مرید ہے اور یہ پورا نیٹ ورک افغانستان میں ہے۔ اگر شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کیا گیا تو اس کے انتہائی خطرناک نتائج نکلیں گے۔ 
انکا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے شمالی وزیرستان میں خود کارروائی کی تو اسے ملکی خودمختاری اور آزادی پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ امریکا کے صرف دو دوست ہیں اسرائیل اور بھارت۔ امریکا نے مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگ کا اعلان کر رکھا ہے۔ امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن ڈو مور کی ڈکٹیشن دینے پاکستان آئی تھیں۔ امریکا بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانا چاہتا ہے، تاکہ ایک طرف تو چین پر نظر رکھ سکے اور دوسری طرف پاک افغان وسائل پر قبضہ کرے۔ اس کے علاوہ امریکا ایران کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر وزیرستان میں اپنے قدم جمانا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سول اور فوجی قیادت نے ڈرون حملے قبول کر لیے ہیں، اسی لیے ان پر کوئی احتجاج نہیں کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی ” گو امریکا گو “ تحریک عوام کے دلوں کی دھڑکن بن گئی ہے۔ سرمایہ داری نظام شکست کھا چکا ہے، مستقبل اسلام کا ہے۔ ہمارے لئے اتحاد اور ترقی کا واحد رستہ قرآن و سنت ہے۔
خبر کا کوڈ : 108684
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش