0
Thursday 28 Mar 2024 15:24

جماعت اسلامی سندھ کے تحت قباء آڈیٹوریم میں القدس کانفرنس کا انعقاد

جماعت اسلامی سندھ کے تحت قباء آڈیٹوریم میں القدس کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے زیر اہتمام قباء آڈیٹوریم میں منعقدہ القدس کانفرنس میں شریک مختلف سیاسی سماجی دینی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے فلسطین میں جاری انسانیت کے قتل عام کی سخت مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ بندی کے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے منظور ہونے والی قرارداد پر پاکستان، او آئی سی، اقوام متحدہ اس قرارداد پر فوری مکمل عملدرآمد کرائے، خوراک اور ادویات سمیت ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور عالمی ادارے فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں، مسلمان ملک اور عرب و غیر عرب ممالک قابض صہیونی ریاست اسرائیل کے ساتھ سفارتی وتجارتی تعلقات منقطع کریں، حکومت پاکستان غزہ میں جارحیت کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات انجام دے، فلسطینی عوام کی مدد کے لئے امدادی ترسیل کو یقینی بنایا جائے، وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتیں بھی کے پی کے حکومت کی طرح فلسطینیون کے لیے امداد کا اعلان کریں، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے اسلام آباد غزہ مارچ میں اعلان کے مطابق 5 اپریل کو جمعتہ الوداع ملک بھر میں یوم القدس کے طور پر منایا جائے گا۔

امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کانفرنس کی صدارت کی جبکہ مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو مہمان خصوصی تھے۔ دیگر مقررین میں فلسطین فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر صابر ابومریم، جے یو پی کے قاضی احمد نورانی، مرکزی مسلم لیگ کے حافظ امجد اسلام، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر محمد مسلم پرویز، جمعیت اتحاد العلماء سندھ کے ناظم اعلیٰ علامہ حزب اللہ جکھرو، کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبدالوحید شامل تھے جبکہ ہیومن رائٹس نیٹ ورک سندھ کے صدر انتخاب عالم سوری، سماجی رہنما شہزاد مظہر، صوبائی ذمہ داران محمد مسلم، مولانا آفتاب ملک اور مجاہدچنا بھی موجود تھے۔ اسداللہ بھٹو نے کہا کہ 171 دنوں سے فلسطین میں خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے، معصوم بچے بھوک و پیاس سے مر رہے ہیں مگر افسوس یہ ہے کہ اس ظلم کو روکنے کی بجائے پوری دنیا اس کا تماشہ دیکھ رہی ہے، امریکہ جو ہمیں انسانی حقوق کا درس دیتا ہے وہ بھی ظالم کے ساتھ اور مظلوموں کی بجائے ظالموں کی مدد کررہا ہے، اس سے امریکہ و مغرب کا دہرا معیار بے نقاب ہوگیا ہے، 58 اسلامی ممالک میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں ہے جو جنوبی افریقہ کی طرح اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں چلا جائے۔

امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ قابض و غاصب ریاست نے ارض فلسطین میں ساڑھے پانچ ماہ سے انسانیت سوز مظالم کی انتہا کردی ہے، غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت 32 ہزار سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کی ذمہ داری اقوام متحدہ کے دہرے معیار، امریکہ و اسرائیل کی کھلی دہشت گردی و جارحیت ہی نہیں عالم اسلام کے حکمرانوں پر بھی عائد ہوتی ہے جنہوں نے اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے، قبلہ اول کی آزادی اور اہل فلسطین کے لیے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کے ایمان و غیرت کا حصہ ہے، کراچی میں جماعت اسلامی کے تحت 30 مارچ کو 11 بجے شب شاہراہ قائدین پر ”شب یکجہتی غزہ“ منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین انبیاء کی سرزمین اور فلسطینیوں کی ہے، حماس کے پاس سب سے بڑی طاقت ایمان جذبہ جہاد اور شوق شہادت کی ہے۔

امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ طوفان اقصیٰ کی وجہ سے پوری دنیا میں جہاد اور بیداری کی فضا بن گئی، تاریخ گواہ ہے کہ قابض اسرائیل غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ کسی نہ کسی بہانے ہر رمضان المبارک میں خون کی حولی کھیلتا رہا ہے لیکن اس بار تو آگ اور خون کی مسلسل بارش ہورہی ہے، دنیا بھر میں انسانیت کا ضمیر جاگ گیا ہے لیکن افسوس کہ اسرائیل اور اس کے پشت پناہ امریکی حکمران، اقوام متحدہ کی جنگ بندی کی اپیلوں پر بھی کوئی کان نہیں دھر رہے، قابض اسرائیلی افواج زمین، سمندر اور فضاؤں سے مسلسل یلغار کررہی ہے، انسانی امداد تک رسائی تو ایک طرف اسے ٹارگٹ کرکے المیہ میں تبدیل کیا جارہا ہے، فلسطینی مظلوم عوام اور حماس تن تنہا اللہ کے سہارے پر جی رہے ہیں، مسلم حکمران بھی غفلت کے کفن اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں۔

فلسطین فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر صابر ابومریم نے کہا کہ فلسطینی مجاہدین نے 7 اکتوبر کو اسرائیل کی ناک زمین پر رگڑ دی ہے، طوفان اقصیٰ اگلے مرحلے کی کامیابی کی منازل طے کررہا ہے، فلسطینی نہ صرف اپنا دفاع بلکہ عالم اسلام کی جنگ لڑرہے ہیں، مسلم حکمران صرف اسرائیل سے سفارتی وتجارتی تعلقات بھی ختم کردیں تو وہ زمین بوس ہوجائے گا۔ قاضی احمد نوارنی نے کہا کہ غزہ کے مجاہدین اور فلسطینی عوام نے قربانیاں دیکر دشمن کے گریٹر اسرائیل کے خواب کو چکنا چور کردیا ہے، حقوق انسانی کے دعویدار امریکہ کی سرپرستی میں غزہ میں انسانیت کا قتل عام جاری ہے۔ مرکزی مسلم لیگ کے رہنما حافظ امجد اسلام نے کہا کہ فلسطین میں بارود کی بارش برسائی جارہی ہے مگر پاکستان سمیت مسلم حکمران خواب غفلت میں سو رہے ہیں، جماعت اسلامی نے ہمیشہ امت کی آواز بننے کے لیے مثالی کردار ادا کیا ہے۔ مسلم پرویز نے کہا کہ فلسطین ایک صدی سے زیادہ کا مسئلہ ہے، دنیا میں مسلمان 2 ارب جبکہ یہودی صرف 16 کروڑ ہیں مگر انہوں نے سودی نظام کے ذریعے مسلم دنیا کو اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے جس سے نجات ناگزیر ہے۔
خبر کا کوڈ : 1125253
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش