0
Friday 29 Mar 2024 22:33

ہم نے اسرائیل کیجانب سے مانگے گئے "کچھ ہتھیار" فراہم نہیں کئے، امریکی آرمی چیف

ہم نے اسرائیل کیجانب سے مانگے گئے "کچھ ہتھیار" فراہم نہیں کئے، امریکی آرمی چیف
اسلام ٹائمز۔ تباہ کن امریکی اسلحے کے بل بوتے پر غزہ میں جاری غاصب صیہونی رژیم کے کھلے جنگی جرائم کے حوالے سے واشنگٹن پر عالمی دباؤ میں اضافے کے بعد امریکی مسلح افواج کے سربراہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی چارلس براؤن نے اعلان کیا ہے کہ (غزہ کے نہتے عوام کے قتل عام کی خاطر) امریکہ کی جانب وہ تمام ہتھیار اسرائیل کو فراہم نہیں کئے گئے کہ جو اس نے واشنگٹن سے مانگے تھے کیونکہ ملکی صدر جو بائیڈن نے ان ہتھیاروں کے، کم از کم "ایک حصے" کی فراہمی کو قبول نہیں کیا۔

عالمی خبررساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق امریکہ اسرائیل کو سالانہ 3.8 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی امداد فراہم کرتا ہے۔
 
اسرائیل کو ہوائی دفاع کے مختلف سسٹمز سے لے کر عام گولہ بارود تک ہر قسم کا اسلحہ امریکہ کی جانب سے ہی فراہم کیا جاتا ہے تاہم اس اسلحے کے ذریعے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے نہتے عوام کے وسیع قتل عام اور گھناؤنی نسل کشی پر بعض ڈیموکریٹ اراکین پارلیمنٹ اور امریکہ کے کچھ عرب گروہوں کی جانب سے اسرائیل کو حاصل بائیڈن انتظامیہ کی اندھی حمایت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کہ جن کا خیال ہے کہ ایسی اندھی پالیسی نے قابض اسرائیلی رژیم کے لئے "استثنیٰ" پیدا کر دیا ہے۔

اس حوالے سے امریکی آرمی چیف چارلس براؤن کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہم نے ان (اسرائیلیوں) کی حمایت کی ہے لیکن اسرائیل کو وہ سب کچھ نہیں ملا کہ جو اس نے آج تک ہم سے مانگا ہے! چارلس براؤن کا مزید کہنا تھا ان میں سے کچھ ہتھیار اس وجہ سے نہیں دیئے گئے کہ فی الحال ہمارے پاس انہیں پہنچانے کے لئے ضروری صلاحیت موجود نہیں جبکہ بعض دوسرے ہتھیاروں کو ہم خود انہیں فراہم نہیں کرنا چاہتے تھے!!

واضح رہے کہ غزہ کے خلاف غاصب صیہونی رژیم کے انسانیت حملوں کے نتیجے میں تاحال 32 ہزار سے زائد عام شہری کہ جن میں زیادہ تر خواتین و بچے شامل ہیں، شہید ہو چکے ہیں کہ جن میں سے ہزاروں کے جنازے تاحال ملبے تلے دبے ہیں کیونکہ وحشیانہ اسرائیلی بمباری اور مناسب وسائل کی عدم دستیابی کے باعث امدادی ٹیمیں ملبہ ہٹانے سے تاحال قاصر ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1125723
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش