0
Thursday 10 Nov 2011 16:43

کوئٹہ،ہزارہ ٹاون خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی

کوئٹہ،ہزارہ ٹاون خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی
 اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ صوبائی دارالحکومت میں‌ ہلاک ہونے والے خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی ہے حملہ آور جعفرآباد میں ایک مذہبی تنظیم کے ضلعی جنرل سیکرٹری کا بیٹا تھا والد نے بی ایم سی ہسپتال میں لاش کی شناخت کر لی۔ پولیس کے مطابق 5 نومبر کو کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاون میں‌ مری کالونی نالے کے قریب مبینہ خودکش حملہ آور کا پاوں پھسلنے کے باعث خودکش جیکٹ پھٹ گئی تھی، جسکے نتیجے میں حملہ آور کا دھڑ اُڑ گیا تھا۔ پولیس نے حملہ آور کا شناختی کارڈ قبضے میں‌ لے لیا تھا۔ جس پر اسکا نام پرویز الہٰی ولد نور حسن درج تھا، جو ڈیرہ اللہ یار کا رہائشی تھا۔ 8 نومبر عید کے دوسرے روز سکندر علی عرف جوکی نامی شخص نے جو ایک مذہبی تنظیم کا ضلعی جنرل سیکرٹری بھی ہے، نے بی ایم سی ہسپتال کے مردہ خانے میں پرویز الہٰی کی لاش اپنے بیٹے پرویز علی کے نام سے شناخت کر لی۔
پولیس نے بتایا کہ حملہ آور نے شناختی کارڈ میں ولدیت کے خانے میں اپنے چچا نور حسن کا نام درج کرا رکھا تھا۔ حملہ آور کے حوالے سے ڈسٹرکٹ پولیس افسر جعفرآباد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ریکارڈ کے مطابق حملہ آور جھٹ پھٹ کے علاقے کلھی شہباز کالونی کا رہائیشی ہے، جس نے مختلف ناموں سے 6 شناختی کارڈ بنا رکھے تھے۔ پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے، ضروری کاروائی کے بعد لاش والد کے حوالے کر دی گئی۔
خودکش حملہ آور کے والد فرمان علی نے پولیس کو بتایا کہ اس کے بیٹے کو 4 ماہ قبل اغواء کیا گیا تھا اور اس وقت سے ہم اسکی تلاش میں تھے، اخبار میں اس کی تصویر دیکھنے کے بعد پولیس سے رابطہ کیا ہے، پولیس نے تمام کاروائی کے بعد پرویز علی کی لاش اسکے والد کے حوالے کر دی۔ جسے بدھ کے روز ضلع جعفرآباد کی کلی شہباز میں سپردخاک کر دیا گیا۔ بروری پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس کے اعلٰی افسر نے این این آئی کو بتایا کہ اب 5 بومبر بروز ہفتہ کو ہزارہ ٹاون میں‌ امام بارگاہ پر خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی ہے، اب اس شناخت کی روشنی میں درپردہ اصل ملزمان تک پہنچنے میں‌ آسانی ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 112905
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش