0
Friday 11 Nov 2011 16:43

سنی اتحاد کونسل اور جماعت اسلامی سے تحریک انصاف کے اتحاد کا امکان

سنی اتحاد کونسل اور جماعت اسلامی سے تحریک انصاف کے اتحاد کا امکان
اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف نے آئندہ سیاسی اتحاد کے لیے سنی اتحاد کونسل اور جماعت اسلامی سے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مینار پاکستان پر تاریخی جلسے کے بعد متعدد سیاسی جماعتیں تحریک انصاف سے اتحاد کے بارے میں غور و خوض کر رہی ہیں۔ اس حوالے سے مسلم لیگ نواز بھی تحریک انصاف سے اتحاد کے لیے آمادہ ہے، تاکہ پنجاب خصوصاً لاہور میں اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچا سکے، مگر تحریک انصاف کے رہنماوں کے ایسی سیاسی جماعتوں جن کی قیادت مبینہ طور پر کرپٹ ہے ان سے اتحاد نہ کرنے کے بارے میں بار بار کے بیانات سے اس معاملے میں وقتی طور پر رکاوٹ آ گئی ہے۔ تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز سے کسی صورت اتحاد نہیں کیا جائے گا اور اس حوالے سے ان کی ترجیح صاف شفاف ماضی رکھنے والی جماعتیں اور شخصیات ہوں گی۔
البتہ ان کے نزدیک تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے حوالے سے بھی ابھی تک کوئی پیشرفت ہوتی نظر نہیں آ رہی۔ اس پر غور و خوض کے لیے تحریک انصاف کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 15 نومبر کو لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے، جس میں عمران خان کی زیرصدارت مختلف سیاسی جماعتوں سے اتحاد اور متعدد سیاسی میدان کے بڑے ناموں کی تحریک میں شمولیت کے حوالے سے فیصلے کیے جائیں گے۔ امکان ہے کہ اس اجلاس میں سنی اتحاد کونسل اور جماعت اسلامی سے ہونے والے ابتدائی مذاکرات پر بھی اراکین کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
دوسری طرف شاہ محمودقریشی کے تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے پارٹی کے اندر سے تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ جن میں اس جماعت کے سینیئر افراد پیش پیش ہیں۔ جن کا موقف ہے کہ پندرہ سال وہ عمران خاں کے ساتھ سڑکوں پر سیاسی جدوجہد میں دھکے کھا رہے ہیں اور
جب پھل کھانے کا وقت آیا ہے تو وہی وڈیرے اور جاگیردار تحریک انصاف میں آنے کے لئے پر تول رہے ہیں۔ یہ پرانے کارکنوں کی حق تلفی ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 113109
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش