0
Tuesday 15 Nov 2011 21:59

ایران کیخلاف فوجی کارروائی پر یورپی یونین میں اختلافات

ایران کیخلاف فوجی کارروائی پر یورپی یونین میں اختلافات
اسلام ٹائمز۔ یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے اپنے جوہری پروگرام کے متنازعہ حصوں پر عمل درآمد نہ روکا تو اس پر دباوٴ میں اضافہ کیا جائے گا۔ تاہم ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی تجویز پر یورپی حکام اختلافات کا شکار ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں ہونے والے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے واضح کیا کہ "فی الحال" ایران کے خلاف فوجی کاروائی زیر غور نہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے "تمام ممکنات میز پر رہنے چاہئیں، ہالینڈ کے وزیر خارجہ اری روسنتھال نے بھی واضح کیا ہے کہ ایران کے خلاف ممکنہ فوجی کاروائی پر تبادلہ خیال خارج از امکان نہیں ہے۔
اس کے برعکس جرمن وزیر خارجہ گیڈو ویسٹر ویلے نے ایران میں فوجی مداخلت کے آپشن پر تبادلہ خیال کے امکان کو قطعی طور پر رد کرتے ہوئے اس نوعیت کی گفتگو کو "نقصان دہ" قرار دیا ہے، اس سے قبل اتوار کو امریکا کے صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں "وسیع اثر اور امکانات" رکھتی ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ تہران حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے ایسے مزید اقدامات پر چین اور روس سے مشاورت کریں گے، جن کے ذریعے ایران کو شہری مقاصد کیلئے کی جانے والی جوہری سرگرمیوں کی آڑ میں جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوششوں سے باز رکھا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 114185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش