0
Wednesday 23 Nov 2011 22:15

گورنر کے دورہ کرم کے موقع پر دہشتگرد کھلاڑی کے روپ میں ہینڈ گرینڈ سمیت گرفتار

گورنر کے دورہ کرم کے موقع پر دہشتگرد کھلاڑی کے روپ میں ہینڈ گرینڈ سمیت گرفتار
اسلام ٹائمز۔ گورنر مسعود کوثر سمیت سینکڑوں قبائل کے قتل عام کی غرض سے آنے والا دہشتگرد ہینڈ گرینڈز سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز گورنر خیبر پختونخوا مسعود کوثر نے کرم ایجنسی کا دورہ کیا، یاد رہے کہ گورنر وفاق کی طرف سے فاٹا کے نگران اعلی بھی ہیں۔ گورنر نے کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں مصروف دن گزارا جس میں گرینڈ قبائلی جرگے سے خطاب ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار کا دورہ کرنے کے علاوہ سپورٹس کمپلیکس پاراچنار میں امن کے حوالے سے پاراچنار اور صدہ کے ٹیموں کے درمیاں سپورٹس ایونٹس شامل تھا۔ ذرائع کے مطابق گورنر جب سپورٹس کمپلیکس میں پاراچنار اور صدہ کے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کر رہے تھے کہ اس دوران صدہ کے سپورٹس ٹیم میں شامل ایک کھلاڑی کو شک گزرنے پر سکیورٹی اہلکاروں نے اپنے تحویل میں لے لیا۔ دوران تلاشی مبینہ کھلاڑی سے دو عدد ہینڈ گرینڈ سمیت دھماکہ خیز مواد بر آمد ہوا۔ جس کے بعد اسے نامعلوم مقام منتقل کر دیا گیا۔
ذرائع سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ مذکورہ کھلاڑی کے روپ میں دہشت گرد صدہ لوئرکرم کا رہائشی ہے جس کا نام اخترگل مینگل ہے اور اس دہشتگرد کے تحریک طالبان پاکستان ملا طوفان گروپ کے ساتھ روابط ہیں۔ کرم ایجنسی کے عوامی و سماجی حلقوں اور امن و سپورٹس کمیٹی نے اس واقعے کو سکیورٹی فورسز کی ناکامی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ پاراچنار شہر کے اردگرد درجنوں چیک پوسٹس کے باوجود کس طرح ایک دہشتگرد، گورنر سرحد اور ہمارے ہاں آنے والے مہمان تک پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار پاراچنار شہر میں مثالی امن کے باوجود عوام کو تلاشی کی آڑ میں ہراساں کر رہی ہے جبکہ صدہ میں موجود طالبان اور طالبان نواز دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے، جس کا واضح ثبوت ایک ماہ پہلے کرم ایجنسی میں ہونے والے امن معاہدے کی طالبان اور طالبان نواز مینگل قبیلے کی طرف سے یہ مسلسل تیسری خلاف ورزی ہے، اس سے دو ہفتے پہلے صدہ خار کلے کے مقام پر ٹل پاراچنار روڈ پر واقعہ چیک پوسٹ پر حملہ اور ایک دن قبل صدہ خار کلے ہی کے مقام پر اپر کرم و لوئر کرم کو ملانی والی واحد رابط پل کو تباہ کرکے ٹل پاراچنار روڈ کو ایک بار پھر متاثر کرنا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اب تک معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونا دہشت گردوں کی ریاستی سرپرستی کا واضح ثبوت ہے۔
خبر کا کوڈ : 116634
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش