اسلام ٹائمز۔ محرم الحرام کا مہینہ شروع ہوتے ہی ملک بھر میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے بیرون ضلع سے تعلق رکھنے والے شعلہ نوا علماء و ذاکرین کے داخلے پر پابندیوں اور ضلع میں رہنے والوں کی زبان بندیوں کا احکامات جاری ہوگئے ہیں حتیٰ کہ بعض علاقوں سے ملنے والی اطلاعات کی مطابق پرانی فہرستوں کی وجہ سے بعض ایسے علماء کے داخلے اور بولنے پر بھی پابندی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں جو اس وقت دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان پابندیوں کو شہری اور شخصی آزادیوں کے منافی قرار دیا ہے۔ چیچہ وطنی میں مجلسِ احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ کی زبان بندی کا حکم جاری کیا گیا ہے مقامی پولیس نے مرکزی مسجد عثمانیہ میں عبداللطیف خالد چیمہ سے حکم نامے کی تعمیل کروائی جس میں لکھا گیا ہے کہ پابندی کے حکم کے اجراء سے دو ماہ تک وہ ضلع ساہیوال کی حدود میں تقریر نہیں کر سکتے۔ یاد رہے کہ عبداللطیف خالد چیمہ ہمیشہ مخالف فرقہ کے خلاف ہی تقریریں کرتے ہیں اور فرقہ واریت کو ہوا دینے میں بھی پیش پیش رہتے ہیں۔