0
Sunday 27 Nov 2011 12:55

محرم الحرام میں سندھ کے 454 علماء کے مختلف اضلاع میں داخلے پر پابندی

محرم الحرام میں سندھ کے 454 علماء کے مختلف اضلاع میں داخلے پر پابندی
اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ نے محرم الحرام کے دوران صوبے بھر میں امن و امان کے قیام کے لئے سندھ کے مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے 454 علمائے کرام اور شعلہ بیان مقررین پر ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں جانے پر 3 ماہ کے لئے پابندی لگا دی ہے جب کہ ان علماء پر دیگر صوبوں میں بھی جانے پر پابندی ہوگی۔ محکمہ داخلہ سندھ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق جن علمائے کرام کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے، ان میں 34 علماء کا تعلق کراچی سے ہے۔
ان علماء میں علامہ حسن ظفر نقوی، مرزا یوسف حسین، مولانا خیرالحق ابرار، مولانا محمد عمر خلجی، مولوی سرفراز خان، قاری منیر احمد، قاری محمد عثمان، مولوی فضل الرحمن، مولانا قاضی صدرالدین، حافظ محمد رمضان، مفتی فضل کریم، مولانا اسماعیل نقشبندی، مولانا محمدعلی شاہ اور دیگر شامل ہیں جب کہ 60 علماء کا تعلق حیدرآباد ضلع سے ہے ان میں علامہ محمد احسن نقوی، مولانا محمد یعقوب قادری، مولانا محمد ادریس ڈاہری، غلام حسین شاہ عرف ایٹم بم، مولوی علی اکبر شیخ، مولانا منظور حسین سولنگی، صوفی رضا محمد عباسی، ذاکر سید شبیر حسین شاہ، تاج الدین حیدری اور دیگر شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ضلع مٹیاری سے تعلق رکھنے والے 10 علماء، ضلع دادو سے تعلق رکھنے والے 34 علماء اس طرح ضلع بدین کے 26، ضلع شہید بینظیرآباد کے 22، ضلع میرپورخاص کے 6، ضلع سانگھڑ کے 7، ضلع لاڑکانہ کے 8، ضلع قمبر شہدادکوٹ کے 18، ضلع شکارپور کے 31، ضلع جیکب آباد کے 39، ضلع کشمور کے 28، ضلع سکھر کے 20، ضلع گھوٹکی کے 10، ضلع خیرپور میرس کے 33، ضلع نوشہرو فیروز کے 23، ضلع ٹھٹھہ کے 10 علمائے دین کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ محرم الحرام کی آمد پر ہر سال ان افراد پر یہ پابندی عائد کی جاتی ہے، ہر سال اس نوٹیفیکیشن میں چند ایسے علماء کے نام بھی شامل ہوتے ہیں کہ جو اس دار فانی سے کئی برس قبل ہی انتقال کر چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 117635
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش