0
Thursday 8 Dec 2011 21:35

بون کانفرنس میں شرکت ملکی مفادات میں نہیں کی، پاک امریکا تعلقات کو ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے، دفتر خارجہ

بون کانفرنس میں شرکت ملکی مفادات میں نہیں کی، پاک امریکا تعلقات کو ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے، دفتر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاک امریکہ تعلقات کو ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے، بون کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ افغان امن و مفاہمتی عمل سے خود کو علیحدہ کر لیا۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ عبدالباسط کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی پر مشاورت کیلئے پاکستان کے مختلف ممالک میں تعینات سفیروں کا اجلاس بارہ اور تیرہ دسمبر کو اسلام آباد میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کو ڈی سی سی اور کابینہ کے فیصلوں کے مطابق ازسرنو ترتیب دیا جا رہا ہے۔ مستقبل میں پاکستان کے امریکہ، نیٹو اور ایساف کے ساتھ تعلقات کی نوعیت کیا ہو گی، اس پر تبصرہ قبل از وقت ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بون کانفرنس میں شرکت ملکی مفادات میں نہیں کی، لیکن کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ افغانستان میں جاری امن و مفاہمتی عمل سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں عاشورہ کے روز ہونے والے دھماکے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ سرحدوں کی حفاظت کو مزید مضبوط بنایا جائے۔ عبدالباسط کا کہنا تھا کہ ہم جنس پرستی کو انسانی حقوق قرار دینے کے امریکی مسودے سے پاکستان متفق نہیں۔ مسودے کی برسلز اور پرتھ میں کامن ویلتھ کے اجلاس میں مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ غلام نبی فائی کے آئی ایس آئی سے فنڈز لینے کےحوالے سے اقبالیہ بیان کی تفصیلات واشنگٹن میں اپنے سفارتخانے سے مانگی ہیں۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور پاکستان کسی بھی صورت میں اسے قبول نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، بون کانفرنس کے بائیکاٹ کا فیصلہ قوم کے وسیع تر مفاد میں کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ملک کی سلامتی اور خودمختاری کے گرد گھومتی ہے، کابینہ کی دفاعی کمیٹی اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں نیٹو اور امریکا سے تعلقات کا ازسر نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔ 
ترجمان نے کہا کہ پاکستان آج بھی افغانستان میں طالبان اور دیگر مزاحمتی گروپوں کے ساتھ مصالحتی عمل کی حمایت کرتا ہے، اگر افغان حکومت کے پاس کابل میں یوم عاشور پر ہونے والے دھماکوں کے کوئی شواہد ہیں تو پاکستان کے ساتھ ان کا تبادلہ کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ آسٹریلیا، بھارت کی طرح پاکستان کو بھی سول جوہری ٹیکنالوجی فراہم کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 120669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش