0
Sunday 18 Dec 2011 19:49

منہاج القرآن نے غیر سیاسی عوامی حکومت کا مطالبہ کر دیا

منہاج القرآن نے غیر سیاسی عوامی حکومت کا مطالبہ کر دیا
اسلام ٹائمز۔ راولپنڈی کے تاریخی لیاقت باغ میں منہاج القرآن کے زیر اہتمام بیداری شعور عوامی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ جسمیں ملک کے طول و عرض سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر لوگوں میں جوش و خروش پایا گیا جسے دوبالا کرنے کے لئے ملی نغموں اور ترانوں کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ مختلف شہروں سے قافلوں نے راولپنڈی کا رخ کیا اور نوجوان ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ہوئے ریلی میں شریک ہوئے۔ مقررین کے خطاب کے دوران شرکاء وقتا فوقتا نعرے بازی بھی کرتے رہے جسمیں "جرات و بہادری قادری قادری"، "اس قوم کا نعرہ تبدیلی" اور "نظام بدلا جائے گا سر عام بدلا جائے گا" شامل تھے۔ اس موقع پر ملک بھر سے آئے ہوئے منہاج القرآن کے قائدین نے ریلی سے خطاب کیا۔ 

آخر میں تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے بیداری شعور عوامی ریلی سے خطاب کیا۔ ان کا خطاب کینیڈا سے سیٹلائٹ ٹی وی کے ذریعے براہ راست نشر کیا گیا۔ اس موقع پر قائد تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ملک کا موجودہ سیاسی نظام تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ اس نظام میں رہ کر تبدیلی لانا ممکن نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بیمار نظام کو سیاسی سرجن کی اشد ضرورت ہے جو اسکی بروقت سرجری کرے۔ یہ سرجن ایماندار، قابل اعتماد ہونا چاہیئے۔ سربراہ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ مملکت خداداد پاکستان میں ایک عظیم، مثبت اور خیر پر مبنی تبدیلی کی آرزو رکھنے والوں کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے سلالہ میں شہید ہونے والے فوجی جوانوں کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ 

عوام کے جم غفیر سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آج ایک تارِیخ ساز دن ہے جب ہم سر جوڑ کر ملک کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام ناصر باغ لاہور سے لیکر آج لیاقت باغ میں عوام کا جم غفیر صرف اور صرف عوامی شعور اور بیداری کی علامت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بیداری شعور عوامی ریلی کا مقصد کسی کی مخالف یا حمایت نہیں بلکہ پاکستان کے مظلوم عوام کے مسائل کے حل کے لئے یہ منعقد کی گئی ہے۔ ہم کسی کے ساتھ نہیں کھڑے بلکہ پاکستان کے مجبور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ غیر سیاسی بنیادوں پر ایک مخلصانہ، عاجزانہ اور درد مندانہ کوشش ہے۔ سیاسی تفرقہ، سماجی خلفشار، عدم استحکام، معاشی تباہ حالی کا اصل سبب حالیہ کرپٹ سیاسی اور نام نہاد جمہوری نظام ہے۔ یہ جمہوریت نہیں بلکہ مجبوریت ہے۔ اس نظام کی سرجری کی اشد ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر قوم نے اسی نظام کو دوبارہ تسلیم کیا تو ان کو مایوسی کے سواء کچھ نہیں ملے گا۔

قائد تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ میں پیغمبرانہ سنت ادا کرتے ہوئے اس قوم کو طوفانوں سے نکالنا چاہتا ہوں۔ موجودہ نظام کے بارے میں انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹیٹس اور اشرافیہ کا نظام ہے۔ اس کے رولز آف بزنس میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور تبدیلی کا وقت آج ہے۔ تبدیلی سے حکومت کی تبدیلی مراد نہیں۔ میری جنگ جماعتوں سے نہیں بلکہ اس کرپٹ نظام سے ہے۔ وہ نظام جو کسی سفید پوش کو الیکشن لڑنے کا حق نہیں دیتا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے پاکستان میں جاری کرپشن، غربت، افلاس، بے روزگاری اور افراط زر کو باقی ترقی پذیر اور دنیا کے غریب ترین ممالک سے موازنہ کرنے کے بعد کہا کہ ہمارے لئے باعث شرم ہے کہ پاکستان افریقہ اور سارک ممالک سے بھی مات کھا رہا ہے۔ 

ملک میں فوجی حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں مارشل لاء کے حق میں نہیں ہوں۔ چونکہ دونوں سیاسی اور فوجی غریب عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کرتے۔ ادارے تباہ کر دئیے جاتے ہیں۔ قوم اس المیے پر غور کرے کہ سیاسی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے کے لئے آپس میں گتھم گتھا ہے۔ تمام مسائل کی نشاندہی کے بعد ڈاکٹر طاہر القادری نے ان کا حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک صاف اور شفاف قومی حکومت جو لائق اور غیر جابندار لوگوں پر مشتمل ہو اس کا قیام عمل میں لایا جائے۔ یہ قومی حکومت اس نظام کی خرابیوں کو ختم کرنے میں ایک سرجن کا کام کرے۔ اس پولیٹیکل سرجن کو غیر سیاسی ہونا چاہیئے۔ سپریم کورٹ کی بالادستی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اس بالا دست سپریم کورٹ کو ایک ثالث کے طور پر تسلیم کیا جائے جو ملکی اداروں کے درمیان ہونے والے تصادم کی روک تھام کرے۔ 
خبر کا کوڈ : 123304
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش