0
Friday 23 Dec 2011 14:28

ملکی سیاسی صورتحال اور امن و امان، شیعہ علماء کونسل کا ملک گیر اجلاس فروری میں طلب

ملکی سیاسی صورتحال اور امن و امان، شیعہ علماء کونسل کا ملک گیر اجلاس فروری میں طلب
اسلام ٹائمز۔ پاکستان میں حالیہ سیاسی صورتحال، نئے انتخابی اتحادوں کی تشکیل، ایم ایم اے  کی بحالی کے امکانات، سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات، نئی سیاسی صف بندیوں، امن وامان کی صورتحال، ٹارگٹ کلنگ و خودکش حملے اور فرقہ وارانہ گروہوں کی تازہ سرگرمیوں سمیت متعدد امور پر غور و خوض اور قومی و تنظیمی سطح پر موجود مشکلات کے حل اور لائحہ عمل طے کرنے کے لیے شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے فروری 2012ء میں ملک گیر اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں پاکستان بھر سے جید علمائے کرام، جماعتی عہدیداران، سیاسی رہنماء، قومی و ملی شخصیات اور ممبران شرکت کریں گے۔
 
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے سیکریٹری اطلاعات سید اظہار نقوی کے مطابق ملتان میں شیعہ علماء کونسل پنجاب کی کابینہ اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کی مرکزی کابینہ کا ایک مشترکہ اجلاس علامہ سید ساجد علی نقوی کی صدارت میں ہوا، جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں امن و امان کی بدترین صورتحال تاحال موجود ہے اور فرقہ وارانہ گروہ اپنی سازشوں کے ذریعے اب بھی ملک کو دہشتگردی اور فرقہ واریت کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کی تازہ مثالیں حالیہ دنوں جھنگ ، علی پور اور دریا خان میں دیکھنے کو ملیں۔ چونکہ صوبہ پنجاب کی حکومت ان تینوں مقامات پر انصاف کی فراہمی اور امن کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے اور بے گناہ شیعہ رہنماؤں کے خلاف بلاجواز اور بے بنیاد مقدمات قائم کر کے انہیں پابند سلاسل کیا گیا ہے، اس لئے قانونی راستہ اختیار کرنے کے ساتھ عوامی احتجاج کا آغاز بھی جلد ہی کر دیا جائے گا۔
 
سید اظہار نقوی نے بتایا کہ اجلاس میں جھنگ، مظفر گڑھ اور بھکر سے آئے ہوئے نمائندوں نے تازہ حالات اور حکومت و انتظامیہ کے رویے کے بارے میں علامہ ساجد نقوی اور شرکائے اجلاس کو مکمل بریفنگ دی، جس کے بعد صوبہ پنجاب کے عہدیداران کے ذمہ داری لگائی گئی کہ وہ ایک بار پھر متعلقہ علاقوں کا دورہ کر کے عوام و خواص اور مقامی ذمہ داران سے ملاقاتیں کریں اور حتمی لائحہ عمل کے لیے رائے دیں، تاکہ پہلے مرحلے میں صوبائی اور پھر مرکزی سطح پر اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

اجلاس میں سیاسی حالات پر بھی مکمل بحث و تمحیص ہوئی اور ان حالات میں ملت جعفریہ کے لیے سیاسی راستہ منتخب کرنے کے لیے مشاورت کی گئی، علامہ ساجد نقوی نے بتایا کہ ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے ہمارے ساتھ رابطے کئے ہیں جن میں پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف، ایم کیو ایم اور متحدہ مجلس عمل میں شامل دینی و سیاسی جماعتیں شامل ہیں۔ لیکن ہم نے فی الحال کسی کے ساتھ حتمی مذاکرات نہیں کئے کیونکہ ہماری ترجیح جہاں وطن عزیز پاکستان میں سیاست علوی کے ذریعے ایک عادلانہ نظام لانا ہے وہاں اپنے تمام قسم کے حقوق کا تحفظ کرنا بھی ہے۔
 
لہذا ہم سیاست میں وہی سمت اختیار کرتے ہیں جو قومی و ملی مفاد اور امت مسلمہ کے لیے مفید و موثر ثابت ہو۔ متحدہ مجلس عمل کی بحالی کے لیے بھی رابطے تیزی کے ساتھ جاری ہیں، جبکہ نئے سیاسی اتحادوں کی تشکیل اور انتخابی اتحادوں کے وجود کے لیے بھی مذاکرات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، ہم جلد ہی اپنے سیاسی لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، کارکنان سیاسی جدوجہد اور اگلے سیاسی مراحل میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے آمادہ و تیار رہیں۔
 
شیعہ علماء کونسل کی مرکزی اور صوبہ پنجاب کابینہ کے اجلاس میں صوبائی کونسل کے گذشتہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا اور اس پر ہونے والے عمل درآمد کی کیفیت سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں شریک ڈویژنل صدور نے اپنے اپنے ڈویژن کی تنظیمی و سیاسی رپورٹ پیش کی اور ساتھ ہی مسائل و مشکلات کا بھی ذکر کیا، جس کے بعد تنظیمی فعالیت کو بڑھانے اور عوامی رابطہ مہم تیز کرنے کو ترجیحاً منظور کیا گیا اور ڈویژنل صدور کے ذریعے ضلعی سطح پر تنظیمی فعالیت اور عوامی رابطے میں اضافہ کرنے کی ذمہ داری لگائی گئی۔
 
محرم الحرام میں عزاداری سیدالشہداء کے دوران پیش آنے والے مسائل کے حل کے لیے تشکیل دی گئی صوبائی محرم کمیٹی کے سربراہ چوہدری فدا حسین گھلوی نے رپورٹ پیش کی، جسے سراہا گیا اور اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں حکومت پنجاب کی طرف سے پرامن اور محب وطن شیعہ شہریوں کے خلاف فورتھ شیڈول جیسے غیرمنصفانہ اور ظالمانہ قانون کے ناجائز استعمال کی شدید مذمت کی گئی اور اسے دہشتگرد گروہوں کی بالواسطہ مدد کے مترادف قرار دیتے ہوئے طے کیا گیا کہ اس ناانصافی اور زیادتی کے خلاف اجتماعی طور پر قانونی کارروائی کی جائے گی اور عدالت عالیہ سے رجوع کیا جائے گا، جبکہ عوامی سطح پر بھی اس کی مذمت اور احتجاج جاری رکھا جائے گا۔
 
شرکائے اجلاس نے شیعہ علماء کونسل پنجاب کے ایڈیشنل سیکریٹری سردار کاظم علی حیدری، دیدار علی زیدی اور ساجد علی بھٹی کو ایک بے بنیاد مقدمہ میں گرفتار کرنے اور جھنگ و خان گڑھ میں بے گناہ عزاداروں کے خلاف ناجائز مقدمات قائم کرنے اور انہیں ہراساں کرنے کی حرکتوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پنجاب اور مقامی اضلاع کی انتظامیہ کا متنبہ کیا گیا کہ وہ ایسے اقدامات سے باز رہے، جس سے امن وامان کی صورتحال بدتر سے بدترین اور ان کے قابو سے باہر ہو جائے۔ اجلاس کے آخر میں شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید عبدالجلیل نقوی کی صحت یابی کی خصوصی دعا کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 124541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش