0
Monday 2 Jan 2012 20:42

حکومت سے مذاکرات ناکام، سی این ایسوسی ایشن کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان

حکومت سے مذاکرات ناکام، سی این ایسوسی ایشن کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عوامی احتجاج، سی این جی کے نرخوں میں اضافے اور کمرشل گاڑیوں میں گیس کے استعمال پر پابندی کے خلاف راولپنڈی اور اسلام آباد میں ٹرانسپورٹرز نے پہیہ جام ہڑتال کی۔ مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کر کے اہم شاہراہیں بلاک کر دی گئیں۔ سی این جی کی بندش کے خلاف جڑواں شہروں میں ٹرانسپوٹرز کی ہڑتال کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب رہی جس کی وجہ سے دفاتر اور تعلیمی اداروں میں جانے والے شہریوں اور طلبہ و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران رکشہ ٹیکسی مالکان نے من مانے کرائے وصول کئے۔ ٹرانسپورٹرز نے جگہ جگہ احتجاجی مظاہرے کر کے سڑکیں بلاک کر دیں اور حکومت کیخلاف نعرے لگائے۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر واقع فیض آباد پل ٹرانسپوٹروں کے احتجاج کے باعث اسلام آباد ایکسپریس وے اور مری روڈ پر کئی گھنٹے تک ٹریفک معطل رہی، اس دوران پولیس کی بھاری نفری نے احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی تو مظاہرین نے اہلکاروں پر پتھراؤ بھی کیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق سی این جی اور ٹرانسپورٹ کی بندش کے خلاف اسلام آباد اور راولپنڈی میں کئی مقامات پر مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر مری روڈ، بارہ کہو مرکزی شاہراہ، ایکسپریس وے اور اڈیالہ روڈ ٹریفک کیلئے بلاک کر دی۔ مظاہرین نے پیر ودھائی موڑ، گولڑہ موڑ اور آئی جی پی پرنسپل روڈ کو بھی بلاک کر دیا۔ اسلام آباد میں شہری نے گاڑی مظاہرین پر چڑھا دی جس پر مشتعل افراد نے گاڑی کو آگ لگا دی۔ جڑواں شہروں میں ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے ملازم پیشہ افراد، طلباء اور عام شہریوں کو آمدورفت میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ روات میں طلباء اور سول سوسائٹی نے مظاہرہ کیا اور جی ٹی روڈ بلاک کر دی۔ مظاہرین نے سڑک پر ٹائر جلائے اور نعرہ بازی کی۔ صبح ساڑھے سات بجے سے دن گیارہ بجے تک لاہور کا راولپنڈی اور اسلام آباد سے رابطہ منقطع رہا۔ جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ پولیس نے ٹریفک بحال کرانے کی کوشش کی تو طلباء نے پتھرائو کرکے انہیں پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔

گوجر خان میں بھی ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کی اپیل پر ہڑتال ہوئی اور جی ٹی روڈ پر مظاہرہ کیا گیا۔ سی این جی کی ہفتہ وار بندش کے تحت لاہور کے سی این جی سٹیشن آج صبح بند کر دئیے گئے یہ اب جمعرات کو کھلیں گے۔ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں سی این جی سٹشین ایک دن بند رہنے کے بعد دوبارہ کھل گئے۔ سی این جی سٹیشنوں پر گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ دوسری جانب سی این جی کے متبادل ایل پی جی کی قیمت میں بھی ساڑھے دس روپے کلو اضافہ کر دیا گیا ہے۔ گھریلو سلنڈر ایک سو بیس روپے اور کمرشل تین سو چالیس روپے تک مہنگا کر دیا گیا۔   

سی این جی اسٹیشنز کے مالکان اور ملازمین نے بھی ٹرانسپورٹرز کے مظاہرے میں حصہ لیا۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے صدر غیاث پراچہ کا کہنا تھا کہ حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ آئی جے پی روڈ، اڈیالہ روڈ اور شہر کے دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ متحدہ ٹرانسپورٹ ایکشن کمیٹی اور آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت جان بوجھ کر سی این جی سیکٹر سے امتیازی سلوک کر رہی ہے، اگر رویہ تبدیل نہ کیا گیا تو مزید سخت لائحہ عمل تیار کرنے پر مجبور ہونگے۔
خبر کا کوڈ : 127062
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش