0
Wednesday 18 Jan 2012 10:37

پاکستان کا گراسمین کو دورے کی اجازت دینے سے انکار، ڈرون حملے بغیر اجازت شروع ہوئے، واشنگٹن پوسٹ

پاکستان کا گراسمین کو دورے کی اجازت دینے سے انکار، ڈرون حملے بغیر اجازت شروع ہوئے، واشنگٹن پوسٹ
اسلام ٹائمز۔ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی مارک گراسمین پاکستان آنا چاہتے ہیں، تاہم موجودہ صورتحال میں پاکستان کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں آگے بڑھنا چاہئے اور کوئی راستہ نہیں۔ امریکہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔ 
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ مہمند حملے کے بعد پاکستان نے افغانستان کو نیٹو سپلائی تاحال بند کر رکھی ہے جبکہ عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دے رہی، جس کے باعث امریکہ کے تحمل میں پاکستان کے حوالے سے کمی آ رہی ہے۔ اخبار کے مطابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے امریکی ہم منصب ہلیری کلنٹن کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ پاکستانی سرزمین کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی طیارے کو خطرہ قرار دیتے ہوئے مار گرایا جائے گا۔ مزید برآں پاکستان نے خصوصی امریکی نمائندے مارک گراسمین کی دورہ اسلام آباد کی درخواست مسترد کر دی، جو رواں ہفتے خطے کے دورے پر آ رہے ہیں۔ 

اخبار کے مطابق صورتحال نے اوباما انتظامیہ کو پریشان کر دیا ہے۔ امریکہ میں اسلام آباد کو یہ بتانے کے لئے کہ ”گلوبل باس“ کون ہے، صدر اوباما پر سیاسی پریشر بڑھ گیا ہے۔ اخبار کے مطابق پاکستان نے افغانستان کی معاشی ترقی کے لئے تاجکستان سے گیس معاہدے کی کوششوں کو بھی متاثر کیا ہے جبکہ وہ ایران سے گیس پائپ لائن معاہدہ پر اصرار کر رہا ہے۔ اخبار نے مزید انکشاف کیا ہے امریکی خفیہ ادارے نے شمالی وزیرستان میں حملے کیلئے اسلام آباد سے اجازت طلب کی، تاہم حکومت پاکستان نے انکار کیا، اجازت ملے بغیر ہی امریکہ نے 10 جنوری سے جان لیوا حملوں کا آغاز کیا۔
 
اخبار کے مطابق پاکستان کی جانب سے امریکی یا نیٹو طیاروں کو مار گرائے جانے کی دھمکی کے بارے میں امریکی حکام نے کہا کہ گزشتہ دنوں کم از کم 2 بار ہمارے طیارے غلطی سے پاکستانی علاقے میں داخل ہو گئے، مگر سرحدی رابطہ مراکز کے درمیان رابطے کے باعث صورتحال کو بگڑنے نہیں دیا گیا۔ امریکی حکام کا کہنا ہے وہ پاکستانی پارلیمانی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر ردعمل اس وقت ظاہر کریں گے جب پارلیمنٹ میں ان کی توثیق ہو جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 131252
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش