0
Wednesday 18 Jan 2012 19:22

اپنے کرتوتوں کی وجہ سے حکومت برسوں نہیں ہفتوں اور دنوں کی مہمان ہے، رانا ثناء اللہ

اپنے کرتوتوں کی وجہ سے حکومت برسوں نہیں ہفتوں اور دنوں کی مہمان ہے، رانا ثناء اللہ
اسلام ٹائمز۔ اسمبلی اجلاس کی تفصیلات صحافیوں کے بتاتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ 19 جنوری کو عدلیہ وزیر اعظم کو نااہل قرار دیتی ہے تو اس کے آفٹرشاکس پنجاب اسمبلی یا پارلیمنٹ پر نہیں آئینگے، پرویز مشرف کیخلاف بے نظیر بھٹو شہید اور اکبر بگٹی کے قتل کے مقدمات میں ورنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں جب بھی ملک میں آئے گرفتار کر لیا جائیگا۔ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے پاس پہلے ہی یہ اختیارات ہیں کہ وہ اپنا ہیلی کاپٹر اپنے علاوہ بھی کسی کو دے سکتے ہیں اور ضرورت پڑنے پر پاکستان ایئر فورس اور وفاقی حکومت سے بھی جہاز یا ہیلی کاپٹر حاصل کر سکتے ہیں اس لیے اب کسی نئی قانون سازی کی ضرورت نہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنے انجام کو پہنچ رہی ہے جسکے ذمہ دار ڈاکٹر بابر اعوان جیسے وہ لوگ ہیں جنہوں نے وکالت کے لائسنس کو لوٹ مار، پنجاب بنکوں کے ڈاکوں سے دوبئی میں سودے بازی کے سوا کچھ نہیں کیا اور عدلیہ کے ججز کے نام پر پیسے لیتا رہا اور اگر وہ حکومت کے لیگل ٹیم کا حصہ نہ ہوتے تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ بابر اعوان نے شعرانہ انداز میں عدلیہ کا مذاق اڑیا اور تذلیل کی وہ سب کے سامنے ہیں اس وجہ سے عدلیہ نے ان کا لائسنس معطل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی پیپلز پارٹی کی حکومت کو منطقی انجام تک پہنچنے کی بات نہیں کہ بلکہ ہم اسکی کر پشن اور لوٹ مار کیخلاف ہیں کیونکہ آج ان کی وجہ سے ادارے تباہ ہوئے اور ملک میں غربت، مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل سے دوچار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی صرف ووٹ کے ذریعے آنی چاہیے اور حکو مت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اس لیے انکو چاہیے کہ فوری اقتدار چھوڑ دیں اور ملک میں عام انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ اپنے کرتوتوں کی وجہ سے حکومت سالوں نہیں دنوں اور ہفتوں کی مہمان ہے اور اس کا جانا ٹھہر چکا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اسمبلیوں سے استعفے دیکر پیپلز پارٹی اور اسٹبلشمنٹ کو کھلا میدان نہیں دینا چاہتے کیونکہ اگر ہم استعفے دیں گے تو حکومت اپنی مرضی کی نگران حکومت اور نگران وزیراعظم لے آئیگی اور پھر انتخابات میں اسٹبلشمنٹ یا پیپلز پارٹی کامیابی حاصل کر لے گی مگر ہم موجودہ حالات میں لانگ مارچ، پارلیمنٹ سے استعفوں اور احتجاجی تحریک کا آپشن استعمال کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر 19 جنوری کو عدلیہ وزیراعظم کو نااہل قرار دیتی ہے تو اس کے آفٹرشاکس پنجاب اسمبلی یا پارلیمنٹ پر نہیں آئینگے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں جانیوالے انعام اللہ نیازی اپنی اوقات میں رہیں تو ان کیلئے اچھا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ (ق) لیگ اب تحریک انصاف بن چکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 131372
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش