0
Tuesday 31 Jan 2012 01:07

پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کا چار سالہ نام نہاد جمہوری دور مکمل ناکام ہو چکا ہے، سید منور حسن

پیپلز پارٹی اور اس کے اتحادیوں کا چار سالہ نام نہاد جمہوری دور مکمل ناکام ہو چکا ہے، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ سید منور حسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اور اس کے اتحادیوں کا چار سالہ نام نہاد جمہوری دور مکمل ناکامی سے عبارت ہے، نہ جمہوریت مضبوط ہوئی اور نہ ہی پارلیمنٹ کو خودمختاری ملی، عدلیہ کو تضحیک کا نشانہ بنایا گیا اور آئینی اداروں کے درمیان تصادم کا راستہ اختیار کیا گیا، پی آئی اے، اسٹیل ملز سمیت تمام اداروں کو کمزور اور تباہ کیا گیا یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں نہ سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عمل کیا جاتا ہے اور نہ ہی پارلیمنٹ کی دو مرتبہ منظور کی جانیوالی قراردادوں پر عمل درآمد ہوتا ہے، نہ ہی دو مرتبہ ہونیوالی آل پارٹیز کانفرنس کی سفارشات کو کوئی اہمیت دی جاتی ہے اور نہ ہی عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کیا ہے، غربت اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ عوام خودکشیوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار سید منو ر حسن نے ملتان میں پی پی حلقہ 195 کے امیر چودھری عبدالرزاق بندیشہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر جماعت اسلامی پنجاب کے نائب امیر چودھری عُزیر لطیف، ضلعی امیر پرو فیسر افتخار چودھری، کسان بورڈ کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں منیر احمد بودلہ، ڈاکٹر حفیظ انور، چودھری ظفر اقبال، کنور محمد صدیق بھی ہمراہ تھے۔

سید منور حسن کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے نئے انتخابات کا اعلان کر کے اس کیلئے تمام دینی و سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے نگران حکومت تشکیل دے اور آزاد وخود مختار الیکشن کمیشن بنائے، صاف و شفاف ووٹر لسٹیں تیار کی جائیں، اگر اصلاحات کے بغیر انتخابات کا ڈول ڈالا جاتا ہے تو قوم اس کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔

سید منور حسن نے مزید کہا کہ بلو چستان آتش فشاں بنا ہوا ہے، مگر حکمرانوں کو اس کا احساس ہی نہیں ہے، وہ اس کو بچہ سمجھ کر پیکجوں کا لولی پوپ دے رہے ہیں، چار سال گزرنے کے باوجود بھی پرویز مشرف کی غلامانہ امریکہ نواز پالیسیوں کا تسلسل جاری ہے، مفاہمت کے نام پر سندھ کی حکومت کو دہشت گردوں، بھتہ خوروں کے حوالے کر دیا ہے، کراچی میں سرکاری سرپرستی میں ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، کراچی کا امن تباہ کرنے میں پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور اے این پی برابر کی شریک ہیں، صوبہ خیبر پختونخوا میں لوگوں کو اغواء کر کے امریکہ سے ڈالر وصول کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گڈ گورننس نام کی کوئی چیز نہیں صرف ون مین شو ہے، انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کوئی اپنی غلطی اور ناکامی کو تسلیم کرتے ہوئے اقتدار چھوڑ کر گیا ہو اس کیلئے عوامی تحریک منظم کرنی پڑتی ہے، عوام کو منظم کرنے اور رابطہ کیلئے جلسے جلوس کئے جاتے ہیں، ہم بھی عوامی رابطہ چلا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دینی و سیاسی جماعتوں سے رابطے ہیں، سینٹ انتخابات کے بعد ہی اتحاد یا ایڈجسٹمنٹ کی صورت حال واضح ہو گی، یہ حقیقت ہے کوئی بھی سیاسی جماعت ملک کو بحرانوں سے نہیں نکال سکتی، اتحاد یا ایڈجسٹمنٹ کی طرف جانا ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ زرداری اقتدار میں آنے کے باوجود اپنے اقتدار کو نواز شریف کے تعاون کے بغیر قائم نہیں رکھ سکتے، زرداری گیلانی اور اس کی کابینہ کو کھیل کھیلنے کا موقع دیا، عوام کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، انہوں نے کہا کہ جس دن نیٹو سپلائی لائن بحال کرنے کی قرار داد پارلیمنٹ میں پیش ہو گی اس دن پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا، سپلائی لائن کے تمام راستے بند کر دیں گے، یہ اعلان جماعت اسلامی نے کیا تھا، دفاع پاکستان کونسل بھی اس میں شامل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا کو پسندیدہ ملک قرار دینا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے اور غداری کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 134264
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش