0
Monday 6 Feb 2012 00:15

اوبامہ کے دور حکومت میں اب تک پاکستان پر 260 ڈرون حملے کئے گئے

اوبامہ کے دور حکومت میں اب تک پاکستان پر 260 ڈرون حملے کئے گئے
اسلام ٹائمز۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقے میں ڈرون حملوں کے ذریعےجان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ سنڈے ٹائمز کیلئے لندن میں قائم انویسٹیگیٹو جرنلزم کے بیورو کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ڈرون حملوں کے بعد لاشوں کو اٹھانے یا ان کی تدفین کے لیے جمع ہونے والے شہریوں اور طالبان کو بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ رپورٹ عینی شاہدین کے بیانات پر مبنی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈرون حملوں میں نہ صرف عام شہری مارے جاتے ہیں بلکہ قبائلی کونسل کے اجلاسوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستانی سرزمین پر ہونے والے امریکی ڈرون حملوں میں اب تک درجنوں عام شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، امریکی جاسوس طیاروں نے متعدد مرتبہ عام شہریوں اور جنازے میں شرکت کرنے والے افراد کو بھی نشانہ بنایا۔ 

برطانوی اخبار سنڈے ٹائمز کی رپورٹ میں شائع ہونے والے شواہد سے قبل امریکی صدر باراک اوبامہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ڈرون حملوں میں صرف ٹارگٹڈ افراد کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کو حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی جاسوس طیاروں کی جانب سے عام شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جاتا۔ اخبار کے مطابق امریکی صدر اوبامہ کے اقتدار سنبھالنے سے اب تک سی آئی اے کی جانب سے پاکستانی سرزمین پر کئے جانے والے جاسوس طیاروں کے حملوں میں 60 بچوں سمیت پانچ سو سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ پاکستان پر ڈرون حملوں کا استعمال سابق صدر جارج بش کے دور میں شروع ہو چکا تھا تاہم اوباما کے اقتدار سنبھالتے ہی ان میں بےپناہ اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اوبامہ کے دور حکومت میں اب تک پاکستانی سرزمین پر 260 ڈرون حملے کئے جا چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 135663
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش