اسلام ٹائمز۔ ٹی این جے ایف کے ایک اخباری بیان میں علامہ سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ایران و افغانستان کے حکمرانوں کے اجتماع کے موقع پر پارہ چنار بازار میں خود کش حملہ، ہری پور، کراچی اور کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ مشترکہ دشمن کی کارستانی ہے جو انتہائی قابلِ مذمت اور کھلی دہشتگردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت گری روز مرہ معمول بن چکا ہے۔ دوسری جانب آل پارٹیز کانفرنس کی توہین کی جارہی ہے، قوم بے حال اور نیٹو سپلائی بحال کر دی گئی ہے لیکن پارلیمنٹ کو اعتماد نہیں لیا گیا۔ میمو گیٹ کیس کا الگ ڈرامہ رچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ابلیس ننگی دہشتگردی کر رہا ہے، کاش او آئی سی فعال کردار ادا کرتی، عرب لیگ مسلمانوں کو عرب و عجم میں تقسیم نہ کرتی اور عالمی طاقتوں کے پٹھووٗں کا کردار ادا نہ کرتی تو آج یہ دگر گوں صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم حکمران طاقت و قوت اور وسائل سے مالامال ہونے کے باوجود عالمی سرغنے اور اُس کے پٹھووٗں سے خوفزدہ ہیں۔